• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

عامر ریٹائرمنٹ واپس لے کر اچھی کارکردگی دکھائے تو دروازے کھلے ہیں، مصباح الحق

شائع June 19, 2021
مصباح الحق نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ مڈل آرڈر پر ہمیں تحفظات ہیں — فوٹو: ڈان نیوز
مصباح الحق نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ مڈل آرڈر پر ہمیں تحفظات ہیں — فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق کا کہنا ہے کہ محمد عامر اگر ریٹائرمنٹ واپس لے کر اچھی کارکردگی دکھاتے ہیں تو ان کے لیے دروازے کھلے ہیں۔

انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے دوروں کے لیے روانگی سے قبل لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصباح الحق نے کہا کہ 'محمد عامر سے کوئی ذاتی مسئلہ نہیں ہے، میری کپتانی میں ہی اس نے کم بیک کیا، عامر کی کارکردگی اور انجریز ان کے ٹیم سے ڈراپ ہونے کی وجہ تھی، مجھے نہیں پتہ محمد عامر کا کیوں مسئلہ بنایا گیا'۔

انہوں نے کہا کہ 'عامر نے خود انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی، اگر وہ ریٹائرمنٹ واپس لیتے ہیں اور ان کی کارکردگی اچھی ہو تو ان کی سلیکشن کے بارے میں مجھے کوئی مسئلہ نہیں، ان کے لیے دروازے کھلے ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں: عامر احتجاجاً ریٹائرڈ، 'موجودہ مینجمنٹ کے ساتھ نہیں کھیل سکتا'

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ 'اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ مڈل آرڈر پر ہمیں تحفظات ہیں، ہمیں امید ہے کہ ہم اس شعبے کی خامیوں پر قابو پالیں گے، اعظم خان کو لانے کے لیے کوئی دباؤ نہیں تھا، پانچ چھ نمبر پر جن کو موقع دیا گیا وہ پرفارم نہیں کر سکے، اعظم خان کو ان کی صلاحیتوں اور اسٹرائیک ریٹ کی وجہ سے موقع دیا گیا اور انہیں فٹنس بہتر بنانے کے لیے ٹارگٹ دیے گئے ہیں جن پر وہ کام کر رہے ہیں'۔

مصباح الحق نے کہا کہ 'ہونا تو یہی چاہیے تھا کہ اِن فارم بیٹسمینوں کو دیکھ کر ٹیموں کا اعلان کیا جاتا لیکن لاجسٹک اور کووڈ کی وبا کی وجہ سے کچھ مسائل کے باعث ایسا ممکن نہ ہو سکا، اگر لاجسٹک اور وبا کے باعث دوسرے مسائل ہمیں اجازت دیتے ہیں تو دیکھیں گے کہ ان فارم بیٹسمینوں کو کیسے اور کب واپس لایا جاسکتا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'جو کھلاڑی منتخب ہوئے ہیں وہ باصلاحیت ہیں صرف انہیں اعتماد دینے کی ضرورت ہے، ان دنوں وہ ضرور آؤٹ آف فارم ہیں لیکن وہ باصلاحیت ہیں، ہماری کوشش ہوگی کہ انگلینڈ میں انٹر اسکواڈ میچز اور ٹریننگ میں ان کے ساتھ کام کریں اور انہیں اعتماد دیں اور خامیوں کو دور کریں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'فرنچائز کرکٹ اور انٹرنیشنل کرکٹ میں فرق ہوتا ہے، ضروری نہیں جو پی ایس ایل کی کنڈیشنز میں پرفارم نہیں کر رہا وہ انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز جاکر بھی کارکردگی نہ دکھائے'۔

قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ نے کہا کہ 'فرنچائز اپنے حساب سے ٹیمیں منتخب کرتی ہیں لیکن یہ بات درست ہے کہ جو کھلاڑی قومی ٹیم میں ہوں انہیں موقع ملنا چاہیے تاکہ وہ زیادہ سے زیادہ سیکھیں'۔

مزید پڑھیں: دورہ انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے لیے اسکواڈ کا اعلان، اعظم خان جگہ بنانے میں کامیاب

انہوں نے کہا کہ 'شاہنواز دھانی کے کھیل میں بہتری آئی ہے لیکن کچھ کھلاڑیوں کو کسی وجہ سے موقع نہیں مل پاتا جیسے عثمان قادر ہیں، ان کی ٹیم میں ورلڈ کلاس عمران طاہر شامل ہیں اور ایک ہی اسپنر کھیل سکتا ہے جس کی وجہ سے عثمان قادر کو موقع نہیں مل رہا'۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 'پاکستان ٹیم کی فیلڈنگ کا معیار دورہ نیوزی لینڈ کے بعد بہتر ہوا ہے لیکن ڈومیسٹک کی سطح پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے، فیلڈنگ کی جتنی پریکٹس کریں گے اتنی بہتر ہو گی'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ابوظبی میں پی ایس ایل کھیلی جارہی ہے جہاں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کھیلے جانے کا امکان ہے، اس لیے پاکستان کے کھلاڑیوں کو کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہونے کا موقع ملے گا۔'

انہوں نے کہا کہ 'انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز بہت اہم ہیں، دونوں ٹیمیں بہترین ہیں اور ہم جتنی اچھی ٹیموں کے خلاف کھیلیں گے ورلڈ کپ کی تیاریوں کے لیے فائدہ ہوگا'۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024