• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

پشاور میں آزمائشی بنیادوں پر 5 جی سروس کا آغاز

شائع June 17, 2021 اپ ڈیٹ June 18, 2021
کے پی حکومت اور پی ٹی سی ایل نے مفاہمتی یاد داشت پر دستخط بھی کردیے—فوٹو: انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ ٹوئٹر
کے پی حکومت اور پی ٹی سی ایل نے مفاہمتی یاد داشت پر دستخط بھی کردیے—فوٹو: انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ ٹوئٹر

پشاور کے علاقے درشال میں آزماشی سینٹر میں 5 جی ٹیکنالوجی کی کامیاب آزمائش کی گئی، جو انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ خیبر پختونخوا (کے پی) اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) کے درمیان معاہدے کا حصہ ہے۔

پشاور میں انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے پی اور پی ٹی سی ایل کے درمیان مفاہمتی یاداشت (ایم او یو) پر دستخط بھی کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا: طلبہ کو امتحان کی تیاری کیلئے آن لائن ایپ متعارف

بیان میں کہا گیا کہ کامیاب آزمائش میں ریموٹ سرجری کنسپٹ، کلاؤڈ گیمنگ اور پاکستان میں 5 جی ٹیکنالوجی کی ایپلی کیشنز کا ایک جائزہ بھی شامل تھا۔

اس میں مزید کہا گیا کہ ڈھانچہ اور نظام ایک مرتبہ فعال ہوا تو ماہرین دور دراز علاقوں میں کام کرنے کے قابل بن جائیں گے۔

انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ خیبر پختونخوا نے اپنے الگ بیان میں کہا کہ وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی اور خوراک عاطف خان بھی آزمائش کے موقع پر موجود تھے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ 5 جی انٹرنیٹ کی اسپیڈ 4 جی کی اسپیڈ سے 10 گنا زیادہ ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ 5 جی سے آرٹیفیشل آرمز بھی کام کرسکیں گے، ڈاکٹرز دنیا میں کہیں بھی بیٹھ کر ان آرمز کو کنٹرول کرسکتے ہیں، ایک ڈاکٹر چترال میں بیٹھ کر پشاور میں آپریشن کرسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کے گیمنگ اور فلموں کے حوالے سے بھی بہت فوائد ہیں۔

مزید پڑھیں: پشاور بورڈ کا 10 جولائی سے میٹرک اور انٹر کے امتحانات کا اعلان، شیڈول جاری

ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں جب سڑک بنتی تھی تو لوگ ترقی کرتے تھے جبکہ آنے والے دور میں جہاں 5 جی ہوگا وہ لوگ ترقی کریں گے۔

عاطف خان نے کہا کہ 5 جی کے حوالے سے منفی تصور غلط ہے اور 5 جی کے منفی پہلو پر کوئی تحقیق نہیں ہے، بہت سے ملکوں میں 5 جی کام کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنا بجٹ 12 سے 14 ارب روپے تک بڑھا رہے ہیں جو پہلے 43 کروڑ روپے تھا، صوبائی محکموں کو زیادہ سے زیادہ ڈیجیٹائز کریں گے اور آئی ٹی سیکٹر کو بھی پروموٹ کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پشاور میں 40 کینال کا ڈیجیٹل کمپلیکس، ایبٹ آباد میں آئی ٹی، مردان میں اسپیشل ٹیکنالوجی زون جبکہ سوات میں بھی آئی ٹی پارک بنے گا اور 25 کالجوں میں انٹرنیٹ مہیا کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سالانہ ترقیاتی بجٹ میں آئی ٹی سیکٹر کے میگا منصوبے شامل کیے گئے ہیں، جس سے عوام کو خدمات کی فراہمی سمیت کرپشن کا بھی خاتمہ ہوگا اور صوبہ ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ مذکورہ منصوبوں کے قیام سے نوجوان نسل کو روزگار کے مواقع فراہم ہونے کے ساتھ ساتھ برآمدات میں بھی اضافہ ہوگا۔

عاطف خان نے کہا کہ سیاحتی مقامات سمیت دور افتادہ اور پسماندہ علاقوں سے جدید خطوط پر روابط بنانے کے لیے فائبر کنکٹیویٹی کے اقدامات کر رہے ہیں تاکہ تیز ترین انٹرنیٹ روابط کو یقینی بنایا جا سکے۔

پی ٹی اے کی وضاحت

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے اس حوالے سے ایک جاری بیان میں کہا ہے کہ حکومتِ پاکستان کی پالیسی کی روشنی میں پی ٹی اے نے فائیو جی ٹیکنالوجی اور متعلقہ خدمات کی آزمائشی بنیادوں پر ٹرائل کے لیے فریم ورک برائے فیوچر ٹیکنالوجیز (خاص طور پر ففتھ جنریشن 'فائیو جی' وائرلیس نیٹ ورک آف پاکستان) کا اجرا جون 2019 میں کیا تھا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ جس کے تحت فائیو جی ٹیکنالوجی کا غیر تجارتی بنیادوں پر آزمائشی ٹیسٹ اور ٹرائل کا پہلی مرتبہ آغاز اگست 2019 میں اسلام آباد سے ہوا اور اس کے بعد پاکستان کے بڑے شہروں کراچی اور لاہور میں بھی اس کا آزمائشی ٹیسٹ کیا گیا تھا۔

پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ اس کا مقصد یہ تھا کہ مستقبل میں ملک میں تکنیکی بنیادوں کے مطابق فائیو جی کی ضروریات کا جائزہ لیا جاسکے اور کے پی میں ہونے والا فائیو جی کا ٹرائل اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔


نوٹ: اس خبر میں ابتدا میں صوبائی وزیر عاطف خان کے بیان کے حوالے سے تحریر کیا گیا تھا کہ پاکستان میں 17 جون بروز جمعرات کو 5 جی کا پہلا ٹیسٹ ہو رہا ہے تاہم پی ٹی اے کی وضاحت کے بعد اسے تبدیل کردیا گیا ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

عبداللہ Jun 17, 2021 11:01pm
اور اگر آپریشن کے دوران کوئی وی آئی پی یا سکیورٹی ادارے گزے اور radio jamming ہوئی تو مریض کے مرنے کا ذمہ دار کون ہوگا؟

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024