• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm

'مقبوضہ کشمیر میں مزید غیر قانونی اقدامات خطے کے استحکام کو خطرات سے دوچار کردیں گے'

شائع June 17, 2021
پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں مزید غیرقانونی اقدامات پر عالمی برادری سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا— فائل فوٹو: ڈان نیوز
پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں مزید غیرقانونی اقدامات پر عالمی برادری سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا— فائل فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد: پاکستان نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں اور کشمیر سے متعلق مزید کسی غیر قانونی اقدامات سے باز رہے کیونکہ یہ خطے کے امن و استحکام کو خطرے سے دوچار کر دیں گے۔

ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں اور کشمیر میں اپنے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات پر از سرنو غور کرے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنائے۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں مزید تقسیم کے حوالے سے پاکستان کا اقوام متحدہ کے رہنماؤں کو خط

انہوں نے کہا کہ پاکستان، بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں اور کشمیر کے غیر قانونی درجے اور آبادی میں کسی بھی تبدیلی کی کوششوں کی مخالفت جاری رکھے گا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی قیادت کو ان اقدامات پر پاکستان کے تحفظات سے آگاہ کرنے کے لیے ایک روز قبل اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے صدر اور سیکریٹری جنرل کو بھی خط لکھا تھا۔

شاہ محمود قریشی نے ہندوستان میں مقبوضہ علاقے میں مزید تقسیم اور آبادیاتی تبدیلیوں کے لیے کیے جا رہے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے حوالے سے رپورٹس پر خط میں اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا تھا۔

آج اپنی پریس بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ وزیر خارجہ باقاعدگی سے سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو خط لکھتے رہے ہیں تاکہ اقوام متحدہ کو ہندوستان کے زیر قبضہ علاقے میں ہونے والی سنگین صورتحال سے پوری طرح آگاہ کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں مزید جغرافیائی تبدیلیوں کی رپورٹس پر پاکستان کا اظہار تشویش

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو مقبوضہ جموں اور کشمیر میں آبادی کے تناسب میں تبدیلیوں، مقبوضہ علاقے کی مزید تقسیم کے حوالے سے بھارتی میکنزم سے متعلق رپورٹس پر سخت تحفظات ہیں اور پاکستان نے عالمی برادری، اقوام متحدہ، بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی میڈیا سے مطالبہ کیا کہ وہ اس صورتحال کا فوری نوٹس لیں۔

زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ مقبوضہ جموں اور کشمیر عالمی سطح پر ایک تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے اور بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے سراسر منافی ہیں۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے اس تاثر کو یکسر مسترد کیا کہ بھارتی جاسوس کمانڈر کلبھوشن یادیو کی رہائی کے لیے کوئی قانون سازی کی جارہی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اپنی تمام عالمی ذمہ داریوں کی پاسداری کرتا ہے اور یہ قانون کلبھوشن یادیو کے مقدمے میں عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے عین مطابق ہے۔

ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان، بھارت سمیت اپنے تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ پر امن تعلقات چاہتا ہے لیکن ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ اس کے لیے بامعنی رابطے ضروری ہیں تاکہ مسئلہ کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب معاملات کو حل کیا جا سکے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کا مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کیلئے طبی راہداری قائم کرنے کا مطالبہ

بھارت میں یورینیم کی غیر قانونی فروخت کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ نئی دہلی کو اپنے جوہری مواد کی سیکیورٹی کو مستحکم کرنے کے لیے مؤثر اور مناسب اقدامات اٹھانا ہوں گے۔

زاہد حفیظ چوہدری نے ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے کہا کہ پاکستان عالمی ذمے داریوں کے مطابق منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کی روک تھام کے لیے پر عزم ہے۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024