کیا غذائی انتخاب کینسر جیسے جان لیوا امراض کا خطرہ بڑھا سکتا ہے؟
طبی ماہرین نے پیشگوئی کی ہے کہ دیا کے ہر ملک میں رواں صدی کے اختتام تک کینسر اموات کی سب سے بڑی وجہ بن جائے گا جس کے باعث سرطان کی روک تھام طبی شعبے کی اہم ترین ترجیحات میں شامل ہے۔
اگرچہ کسی فرد میں کینسر کا خطرہ بڑھانے میں متعدد عناصر کردار ادا کرتے ہیں مگر تحقیقی رپورٹس میں ماحولیاتی وجوہات بشمول غذائی انتخاب کو بھی کینسر کا خطرہ بڑھانے کا باعث قرار دیا گیا ہے۔
1960 کی دہائی میں محققین نے دریافت کیا تھا کہ مخصوص غذائی رجحانات کینسر کی مخصوص اقسام سے منسلک ہیں۔
انہوں نے یہ بھی دریافت کیا کہ غذا اور طرز زندگی کینسر میں مبتلا ہونے کے حوالے سے اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
اس کے بعد سے محققین نے ایسی غذاؤں اور غذائی عادات کی نشاندہی کی ہے جو کینسر کا خطرہ بڑھانے کا باعث ہیں۔
کینسر کا خطرہ بڑھانے والی غذائیں درج ذیل ہیں۔
سرخ اور پراسیس گوشت
سائنسدان جانتے ہیں کہ سرخ اور پراسیس گوشت کا زیادہ استعمال کینسرک ی مخصوص اقسام کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔
2015 میں عالمی ادارہ صحت کا حصہ انٹرنیشنل ایجنسی فار ریسرچ آن کینسر (آئی اے آر سی) نے پراسیس گوشت اور سرخ گوشت کو کینسر کا باعث بننے والی ممکنہ غذاؤں کا حصہ قرار دیا تھا۔
2018 میں ایک تحقیقی تجزیے میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ 60 گرام پراسیس گوشت یا 150 گرام سرخ گوشت کھانے سے آنتوں کے کینسر کا خطرہ 20 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
اسی طرح ان کا استعمال معدے کے کینسر اور بریسٹ کینسر سمیت دیگر اقسام کا خطرہ بھی بڑھا سکتا ہے۔
الٹرا پراسیس غذائیں
ایسی غذاؤں میں اکثر پروٹین موجود نہیں ہوتا، بہت زیادہ میٹھا، فلیور اور مصنوعی مٹھاس کا استعمال ہوتا ہے۔
ان غذاؤں میں سوڈا، انرجی ڈرنکس، ناشتے کے سریلز، فرزون پیزا، کینڈی اور دیگر شامل ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق مغربی غذاؤں کا زیادہ استعمال کینسر کی مخصوص اقسام کا خطرہ بڑھاتا ہے۔
2018 کی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا کہ الٹراپراسیس غذاؤں کا زیادہ استعمال ہر قسم کے کینسر کا خطرہ 12 فیصد تک بڑھا دیتا ہے اور بریسٹ کینسر کا خطرہ 11 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
زیادہ نمک والی غذائیں
زیادہ نمک کا استعمال بھی کینسر بشمول معدے کے کینسر کا خطرہ بڑھاتا ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق زیادہ نمک کے استعمال سے ایک مخصوص بیکٹریا کی مقدار بڑھتی ہے جو معدے کے کینسر کا باعث بنتی ہے۔
اس کے علاوہ زیادہ نمکین غذاؤں کا استعمال بھی ایسے مرکبات بننے کا باعث بنتا ہے جو کینسر کا باعث بنتے ہیں۔
بہت زیادہ گرم مشروبات
آئی اے آر سی نے 65 سیٹی گریڈ والے مشروبات کو بھی انسانوں میں کینسر کے ممکنہ اسباب میں سے ایک قرار دیا ہے۔
2015 کی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا کہ گرم مشروبات کو پینا غذائی نالی کے کینسر کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھاتا ہے۔
دیگر ممکنہ غذائی عناصر
زیادہ ریفائن کاربوہائیڈریٹس والی غذالیں جن سے بلڈ شوگر کی سطح میں فوری اضافہ ہوتا ہے اور انسولین کی سطح اور حساسیت بڑحتی ہے، سے ہارمون کی سطح پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں جس کے نتیجے میں کینسر کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔