اب دوسروں کی تضحیک کرنے اور تنازعات کو تخلیقی مواد سمجھا جاتا ہے، مانی
سوشل میڈیا کے دور میں آئے دن کوئی نہ کوئی تنازع یا کسی نہ کسی معروف شخصیت کی جانب سے دوسروں پر تنقید کرنے کی خبریں آتی رہتی ہیں اور ایسی خبروں کو اداکار مانی تخلیقی مواد تسلیم نہیں کرتے۔
ریڈیو جوکی (آر جے) سے کیریئر کا آغاز کرنے والے سلمان شیخ المعروف مانی کے مطابق ماضی کے مواد تخلیق کاروں اور حالیہ کانٹینٹ کریئٹرز میں نمایاں فرق ہے۔
انہوں نے انسٹاگرام پر اپنی پوسٹ میں کیریئر کے آغاز کو یاد کرتے ہوئے لکھا کہ جب انہوں نے سال 2000 کے اوائل میں کیریئر کا آغاز کیا تو ہر لکھاری اور مواد تخلیق کار کے پاس کوئی نہ کوئی تخلیقی مواد کا نیا خیال ہوتا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ اس وقت جس تخلیق کار کے پاس نیا اور اچھوتا خیال نہیں ہوتا تھا وہ زیادہ دیر انڈسٹری میں رہ نہیں پاتا تھا، اس لیے اس وقت مواد تیار کرنے والوں کو ہر ہفتے نئے خیالات لانے پڑتے تھے۔
اداکار و میزبان کے مطابق تاہم اب دور بدل چکا ہے، اب اسنیک ویڈیوز اور ٹک ٹاک کے دور میں محض تین سیکنڈز کی مشہوری کی خاطر لوگ دوسروں کی تضحیک کر رہے ہوتے ہیں۔
مانی کے مطابق آج کل کے دور میں مواد تخلیق نہیں کیا جا رہا بلکہ تنازعات بنائے اور سامنے لائے جا رہے ہیں اور تنازعات کی ہو تخلیقیت سمجھا جا رہا ہے۔
اداکار نے یہ بھی لکھا کہ بعض لوگ تو محض 10 منٹ کی ویڈیو کی خاطر اپنا پورا کیریئر بھی داؤ پر لگاتے دکھائی دیتے ہیں جب کہ ایسے لوگ تنازعات کو سامنے لانے کے بعد کہتے دکھائی دیتے ہیں کہ وہ بھی ماضی میں اچھا مواد تخلیق کرتے تھے۔
انہوں نے حالیہ دور میں محض چند منٹ کی شہرت کی خاطر دوسروں پر تنقید کرنے یا دوسروں کی تضحیک کرنے کو تخلیقی مواد قرار دینے کے بجائے انہیں تنازعات قرار دیا۔
اگرچہ مانی نے حالیہ دور کے مسائل پر لکھا اور بتایا کہ بعض لوگ چند منٹ کی شہرت کی خاطر ویڈیوز میں تنازعات سامنے لاتے ہیں، تاہم انہوں نے کسی بھی تنازع یا شخصیت کا نام لیے بغیر ہی بات کی۔
مانی نے مذکورہ پوسٹ ایک ایسے وقت میں کی ہے جب کہ اداکاروں اور اداکاراؤں کی جانب سے سوشل میڈیا پر تخلیقی مواد کے بجائے تنازعات پر بات کرتے یا تنازعات کو پھیلاتے ہوئے دیکھا جا رہا ہے۔
سوشل میڈیا پر حالیہ دنوں میں آئے دن کسی نہ کسی شوبز شخصیت کا کوئی نہ کوئی تنازع دیکھنے اور سننے کو ملتا ہے اور بعد ازاں ایسے معاملے پر دیگر شخصیات بھی کود پڑتی ہیں اور مسئلہ مزید پیچیدہ بن جاتا ہے۔