• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

نااہل اور کرپٹ حکومت نے 3 سال میں ملک کی مشکلات دگنی کردی، شاہد خاقان عباسی

شائع June 10, 2021
سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اسلام آباد میں پریس کانفرنس کر رہے تھے — فوٹو: ڈان نیوز
سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اسلام آباد میں پریس کانفرنس کر رہے تھے — فوٹو: ڈان نیوز

سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ نااہل اور کرپٹ حکمران 3 سالوں میں ملک کی مشکلات دگنی کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کر سکے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 'قومی اسمبلی مفلوج ہوچکی ہے اور حکمراں جماعت ان بلوں کو منظور کرانے کی کوشش کر رہی ہے جو کمیٹیوں نے مسترد کردیے تھے۔'

'13 بل پڑسوں منظور ہوئے اور آج مزید بل منظور کرنے کی کوشش کی جائے گی جو ملک کے لیے نقصاندہ ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'سب سے سستی بجلی نواز شریف نے لگائی، اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق نواز شریف کے لگائے گئے ایل این جی پاور پلانٹ سے 3 سال میں 234 ارب روپے کا پاکستان کو فائدہ ہوا'۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم نے ایک بھی ایل این جی کا معاہدہ نہیں کیا جبکہ دنیا ہمیں 4 ڈالر میں ایل این جی دے رہی تھی اور ہماری اپنی گیس 6 ڈالر کی بنتی ہے'۔

مزید پڑھیں: غیرپارلیمانی رویہ اختیار کرنے پر قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کا شاہد خاقان کو نوٹس

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ 'اس وقت 24 ہزار میگاواٹ بجلی بن رہی ہے جس میں سے 12 ہزار سے زائد مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں لگائے گئے پلانٹس سے بن رہی ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'رواں سال انہوں نے ڈیزل سے بجلی بنائی ہے اور ان میں سے ایک پلانٹ معاون خصوصی پیٹرولیم کا نہیں تھا'۔

انہوں نے کہا کہ 'سعودی عرب اور کویت بھی ڈیزل کے پلانٹ نہیں چلاسکتے لیکن پاکستان چلاتا ہے، آج سستے پلانٹس کیوں بند ہیں اور مہنگے پلانٹس چلائے جارہے ہیں جس کی وجہ سے عوام تکلیف میں ہے'۔

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 'بجلی کی قیمت دوگنی کردی گئی ہے اور مہنگی بجلی بنائی جارہی ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'مشیروں اور وزرا سے کہیں کہ جھوٹ بولنے سے قبل یک زبان ہو جایا کریں، پہلے کہا گیا کہ بجلی بہت بن چکی ہے اور گردشی قرضوں پر قابو پالیا گیا ہے، اب معلوم ہوا کہ بجلی بھی کم ہے اور گردشی قرضہ 150 فیصد سے زیادہ ہوچکا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'معیشت تباہ ہوچکی ہے، یہ حکومت اقتصادی سروے کیا پیش کرے گی'۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ 'جی ڈی پی آج 313 ارب سے 296 ارب روپے پر آگئی ہے اور وزیر اعظم کہتے ہیں کہ یہ ہماری کامیابی ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'ملک میں بجلی کا شارٹ فال ہے، یہ نااہل اور کرپٹ حکمران ہیں جو ان 3 سالوں میں اس ملک کی مشکلات دوگنی کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کرسکے ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں: اسپیکر کو جوتا مارنے کی دھمکی پر شاہد خاقان عباسی کا ردِعمل

ان کا کہنا تھا کہ 'وال اسٹریٹ جنرل میں رپورٹ آئی ہے کہ ہم نے سیکیورٹی کے سودے کرکے اور امریکا کو بیس دے کر آئی ایم ایف سے قرضے لیے ہیں'۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ 'نواز شریف کی حکومت کے آخری مہینے میں پاکستان میں صفر لوڈشیڈنگ تھی، اگر ہم بجلی نہ لگاتے تو آج 16 گھنٹوں کی ملک میں لوڈ شیڈنگ ہوتی'۔

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 'ملک کے حکمران معاملات سے بے پرواہ ہیں، ٹرین حادثے میں سیکڑوں گھر اجڑ گئے مگر وزیر اعظم قوم سے معافی تک نہ مانگ سکے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'یہ چوری کے الیکشن سے آئے ہیں، جو عوام کے ووٹ سے نہ آئے ہوں وہ عوام کی تکلیف بھی نہیں جان سکتے'۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ 'مسلم لیگ (ن) کی حکومت ہوتی تو آج ملک کی جی ڈی پی 398 ارب روپے سے زیادہ ہوتی، پاکستان 25 فیصد زیادہ امیر ہوتا اور ہمیں دفاعی سودے کرکے کسی سے قرضے نہ لینے پڑتے'۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024