• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

دنیا کے سمندروں میں ایک اور کا اضافہ

شائع June 9, 2021
اب ییہ تعداد 4 سے بڑھ کر 5 ہوگئی ہے —  اے پی فوٹو
اب ییہ تعداد 4 سے بڑھ کر 5 ہوگئی ہے — اے پی فوٹو

دنیا میں کتنے سمندر ہیں کیا آپ کو اس سوال کا جواب معلوم ہے ؟

اب تک دنیا بھر میں 4 سمندر بحر ہند، بحر اوقیانوس، بحر الکاہل اور آرکٹک اوشین تھے جن کی مختلف شاخیں دنیا بھر میں موجود ہیں مگر اب پہلی بار باضابطہ طور پر 5 ویں سمندر کے طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

سمندروں کے عالمی دن کے موقع پر 8 جون کو نیشنل جیوگرافک نے باضابطہ طور پر سدرن اوشین (بحر منجمد جنوبی) کو زمین کا 5 واں سمندر قرار دینے کا اعلان کیا۔

گزشتہ صدی سے نیشنل جیوگرافک میگزین دنیا کے سمندروں کا نققشہ بنانے کی ذمہ داری سنبھالے ہوئے ہے اور اب پہلی بار اس نے سمندروں کے ایک نئے حصے کو نقشے میں الگ کیا ہے۔

تو اسے نئی شناخت کیوں دی گئی؟ اس کا جواب ہے کہ اس خطے کا پانی دیگر سمندروں سے اتنا مختلف ہے کہ اسے نئی ماحولیاتی شناخت دی جاسکتی ہے۔

سدرن اوشین میں حیران کن حد تک تیز بحری کرنٹ موجود ہے جو اسے شمالی سمندروں کے پانیوں سے الگ کرتا ہے۔

اس کرنٹ کا بہاؤ تیز اور مغرب سے مشرق میں انٹارکٹیکا کے ارگرد حرکت کرتا ہے۔

اپنی سرحد کے اندر اس سمندر کا پانی دیگر کے مقابلے میں کم نمکین اور زیادہ ٹھنڈا ہے جس کی بدولت انٹارکٹیکا کا درجہ حرارت مخصوص سطح تک برقرار رہتا ہے جبکہ گرم پانی کو دور بہادیتا ہے۔

نیشنل اوشینک اینڈ ایٹموسفیرک ایڈمنسٹریشن کے بحری سائنسدان سیتھ سائکورا بوڈی نے نیشنل جیوگرافک کو بتایا کہ وہاں موجود ہر ایک کو یہ وضاحت کرنے میں مشکل ہوتی ہے کہ یہ سمندر اتنا حیران کن کیوں ہے مگر وہ اس بات سے متفق ہیں کہ یہ دیگر سے الگ ہے۔

جغرافیہ کی تعلیم میں تبدیلی کے ساتھ ساتھ یہ یاد رکھنے کی ضروت ہے کہ یہ نیا سدرن اوشین موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف جنگ میں بہت اہم ہے۔

اس کے پانیوں اور انٹارکٹیکا پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کے بارے میں زیادہ جاننا بہت اہم رکھتا ہے۔

تو اگلی کوئی آپ سے پوچھے کہ دنیا میں کتنے سمندر ہیں اور ان کے نام کیا ہیں تو یاد رکھیں کہ اب یہ تعداد 4 نہیں بلکہ 5 پے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024