دو دن کی کاروباری بندش ختم، دفاتر میں 100 فیصد حاضری کی اجازت
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے کورونا وائرس کے باعث عائد کی گئی پابندیوں میں نرمی کا فیصلہ کیا ہے اور ہفتے میں دو دن بندش کی پابندی میں نرمی کرتے ہوئے صرف ایک دن کاروبار بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
این سی او سی کا اجلاس وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر کی زیر سربراہی منعقد ہوا جس میں نیشنل کوآرڈینیٹر لیفٹیننٹ جنرل حمودالزمان بھی موجود تھے۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں ایک کروڑ کووِڈ ویکسینز لگانے میں کامیاب ہوگئے، اسد عمر
اجلاس میں ویکسینیشن کے عمل اور کووڈ-19 ایس او پیز پر عملدرآمد کا بغور جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں قومی سطح پر ویکسینیشن کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ وسیع پیمانے پر ملک بھر میں 3 مراحل میں ویکسینیشن مہم چلائی جائے گی جس میں تمام شہری رضاکارانہ ویکسینیشن کرائیں گے۔
اس حوالے سے فیصلہ کیا گیا کہ تمام سرکاری اور نجی اداروں کے ملازمین کے لیے ویکسینیشن کو لازمی قرار دیا جائے گا اور اس سلسلے میں تمام سرکاری ملازمین کی 30 جون تک ویکسینیشن کر لی جائے گی۔
ویکسینیشن کے عمل کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے این سی او سی مختلف مراعات متعارف کرانے پر غور کررہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ملک میں تقریباً 3 لاکھ افراد نے کورونا ویکسین کی دوسری خوراک نہیں لگوائی
تمام ویکسینیشن سینٹر اتوار کے سوا 11 جون تک صبح 8 بجے سے رات 10 بجے تک کھلے رہیں گے جبکہ جمعہ کو بھی کھلے رہیں گے۔
11 جون کے بعد 18سال سے زائد عمر کے افراد بھی ویکسینیشن کرا سکیں گے جبکہ ویکسینیشن سرٹیفکیٹ کی فراہمی کے لیے آئی ٹی سولیوشن تیار کیا جا رہا ہے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اجلاس میں کچھ فیصلے کیے گئے جن پر اطلاق 15 جون سے ہو گا۔
ان فیصلوں کے مطابق ہفتے میں دو دن کاروباری بندش کی پابندی میں نرمی کردی جائے گی اور صرف ایک دن کے لیے کاروبار بند رکھے جائیں گے جبکہ دن کا فیصلہ صوبے اور وفاقی اکائیاں خود کریں گی۔
جم وغیرہ جزوی طور پر کھول دیے جائیں گے اور صرف ان افراد کو داخلے کی اجازت ہو گی جو ویکسینیشن کراچکے ہیں۔
مزید پڑھیں: سندھ: پیر سے رات 8 بجے تک دکانیں کھولنے کی اجازت، دکانداروں کیلئے ویکسینیشن لازمی قرار
ان کھیلوں پر سے پابندی ہٹا لی گئی ہے جن میں کھلاڑیوں کا آپس میں براہ راست رابطہ نہیں ہوتا لیکن جن کھلاڑیوں میں براہ راست رابطے کا خطرہ ہے جیسے ریسلنگ، ایم ایم اے، رگبی، کبڈی، کراٹے، باکسنگ اور واٹر وغیرہ کے ساتھ ساتھ ثقافتی تقریبات کے انعقاد پر بھی پابندی ہو گی۔
مزار اور سینما بند رہیں گے اور بین الصوبائی ٹرانسپورٹ پر عائد دو روز کی پابندی بھی ہٹا لی جائے گی جبکہ سواری میں 50 فیصد مسافروں کی جگہ نرمی کرتے ہوئے 70 فیصد مسافروں کو بٹھانے کی اجازت ہو گی۔
دفاتر میں 50 فیصد کے بجائے 100فیصد عملے کے ساتھ کام کرنے کی اجازت ہو گی۔