بحریہ ٹاؤن اشتعال انگیزی کیس: 100 سے زائد ملزمان جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے سندھ ایکشن کمیٹی (ایس اے سی) کے 120 رہنماؤں اور کارکنان کو ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
گرفتار افراد پر بحریہ ٹاؤن کے خلاف مظاہرے کے دوران املاک کو جلانے اور توڑ پھوڑ کرنے کا الزام ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اتوار کے روز ہوئے پر تشدد مظاہرے کے بعد پولیس نے ان افراد کو گرفتار کیا تھا اور ان کے خلاف ریسٹورنٹس، دکانوں، گاڑیوں کو نذرِ آتش کرنے اور اے ٹی ایمز سے نقدی لوٹنے کا مقدمہ درج کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بحریہ ٹاؤن میں مشتعل مظاہرین نے آگ لگائی، صوبائی وزرا
بعدازاں پیر کے روز تفتیشی افسر نے ملزمان کو انسداد دہشت گردی عدالت کے انتظامی جج کے سامنے جسمانی ریمانڈ کے لیے پیش کیا تا کہ پولیس ان سے تفتیش اور تحقیقات کرسکے۔
تفتیشی افسر نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزمان کا مجرمانہ ریکارڈ چیک کرنے اور ان کے مفرور ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے جسمانی ریمانڈ درکار ہے۔
تفتیشی افسر نے عدالت سے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی لیکن جج نے 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر کے آئندہ سماعت پر ملزمان کو پیش کرنے کی ہدایت کی ساتھ ہی تفتیشی رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دیا۔
مزید پڑھیں: بحریہ ٹاؤن کراچی میں مشتعل مظاہرین کا احتجاج اور جلاؤ گھیراؤ
ایف آئی آر کے مطابق بحریہ ٹاؤن کے سیکیورٹی منیجر نے کہا کہ سندھ یونائیٹڈ پارٹی، جیے سندھ محاذ اور عوامی تحریک سمیت قوم پرستوں نے 21 مئی کو بحریہ ٹاؤن کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اتوار کے روز بحریہ ٹاؤن کے مرکزی گیٹ کے سامنے قادر مگسی، جلال محمود شاہ، ثنان قریشی، جان محمد جونیجو، 8 سے 10 ہزار افراد کے ہمراہ جمع ہوئے اور ہاؤسنگ سوسائٹی کے خلاف تقاریر کی اور مبینہ طور پر اپنے کارکنان کو تشدد پر اکسایا۔
شکایت گزار نے کہا کہ مظاہرین نے رکاوٹیں ہٹادی، سیکیورٹی عملے کے ساتھ بدسلوکی کی اور سوسائٹی کے گیٹ کو آگ لگادی۔
بعدازاں رہنما اپنے کارندوں کے ساتھ کمرشل ایریا میں داخل ہوگئے اور 2 دکانوں میں توڑ پھوڑ کی، 3 اے ٹی ایمز مشینز کو لوٹا اور توحید پلازہ میں 5 ریسٹورنٹس کو آگ لگادی۔
یہ بھی پڑھیں: بحریہ ٹاؤن کراچی کے عملے سمیت 13 گارڈز گرفتار، شہریوں پر تشدد کی تفتیش شروع
ایف آئی آر کے مطابق مظاہرین نے گاڑیوں پر آتش گیر مادہ ڈال کر انہیں آگ لگائی۔
گڈاپ پولیس تھانے میں درج مقدمے میں لوٹ مار ڈکیتی، دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
علاوہ ازیں پیر کے روز حکمراں جماعت پیپلز پارٹی اور اپوزیشن جماعتوں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور پی ٹی آئی کے علاوہ سینئر سیاستدان فاروق ستار نے بحریہ ٹاؤن کے متاثرہ رہائشیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے سوسائٹی کا دورہ کیا۔