• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

حادثات کا ذمہ دار ٹھہرانے پر ٹرین ڈرائیورز کی ملک گیر احتجاج کی دھمکی

شائع June 8, 2021
شمس پرویز نے کہا کہ اس بار ہم کسی کو بھی غریب ڈرائیورز کو حادثے کا ذمہ دار ٹھہرانے کی اجازت نہیں دیں گے — فائل فوٹو / خرم شہزادہ
شمس پرویز نے کہا کہ اس بار ہم کسی کو بھی غریب ڈرائیورز کو حادثے کا ذمہ دار ٹھہرانے کی اجازت نہیں دیں گے — فائل فوٹو / خرم شہزادہ

ٹرین ڈرائیورز کی ایسوسی ایشن نے پاکستان ریلوے کی انتظامیہ کو خبردار کیا ہے کہ اگر ٹرین حادثے کی ذمہ داری ملت ایکسپریس اور سر سید ایکسپریس کے ڈرائیورز پر ڈال کر انہیں قربانی کا بکرا بنایا گیا تو وہ ملک گیر احتجاج کریں گے۔

ایسوسی ایشن کے چیئرمین شمس پرویز نے ڈان کو بتایا کہ 'اکثر حادثات میں ہمیں ان غلطیوں کا ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے جو ہم نے نہیں کی ہوتیں، پیر کے حادثے میں بھی یہ واضح ہے کہ سرگودھا جانے والی ملت ایکسپریس کی کچھ بوگیاں پٹڑی سے اتر کر دوسری طرف ڈاؤن ٹریک پر جاگریں جہاں ان کا کراچی جانے والی سر سید ایکسپریس سے تصادم ہوا'۔

انہوں نے کہا کہ 'اس مرتبہ ہم کسی کو بھی غریب ڈرائیورز کو حادثے کا ذمہ دار ٹھہرانے کی اجازت نہیں دیں گے کیونکہ کسی ٹرین کے عملے کی کوئی غلطی نہیں تھی'۔

یہ بھی پڑھیں: اعظم سواتی نے ٹرین حادثے کی ذمہ داری قبول کرلی

ان کا کہنا تھا کہ 'ٹرین پٹڑی سے اترنے کے بعد ڈرائیور ایوب اور معاون عثمان کو جھٹکا لگا، ٹرین خود بخود رُک گئی اور انہوں نے کنٹرول روم کو اس کا بتایا تھا'۔

شمس پرویز نے سر سید ایکسپریس کی رفتار تیز ہونے کے تاثر کو بھی رد کردیا اور کہا کہ ڈرائیورز نے متعدد مرتبہ انتظامیہ کو ٹریک کی خستہ حال حالت کے بارے میں مطلع کیا ہے لیکن بدقسمتی سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

دوسری جانب ترجمان ریلوے کا کہنا تھا کہ حادثے کی تحقیقات کے لییے 3 رکنی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔


یہ خبر 8 جون 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024