• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

سری لنکا میں ڈوبنے والے جہاز کا ‘بلیک باکس’ برآمد

شائع June 7, 2021
موسم بہتر ہونے پر غوطے کی کوشش بھی کی جائے گی، نیوی —فوٹو: اے ایف پی
موسم بہتر ہونے پر غوطے کی کوشش بھی کی جائے گی، نیوی —فوٹو: اے ایف پی

کولمبو: سری لنکا میں ڈوبنے والے کنٹینر جہاز کا بلیک باکس اتوار کے روز برآمد کرلیا گیا تاہم تیل کے رساؤ کی جانچ پڑتال کے لیے 'ڈائیو' کو ترک کردیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سمندری سفر کا ڈیٹا ریکارڈر (وی ڈی آر) جسے 'سمندری بلیک باکس' بھی کہا جاتا ہے، تلاش کرلیا گیا اور توقع کی جارہی ہے کہ تفتیش کاروں کو حادثے سے قبل کی صورتحال کا جائزہ لینے میں مدد ملے گی۔

نیوی کے مطابق اتوار کے روز غوطہ خوروں کو 'ایم وی ایکس پریس پرل' کے ایندھن کے ٹینکوں کا معائنہ کرنے کے لیے تیسری مرتبہ تعینات کیا گیا تھا لیکن موسم اور سمندری صورتحال کی خرابی کی وجہ سے وہ اپنا مشن انجام دینے میں ناکام رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: 6 ہزار مویشی منتقل کرنے والا بحری جہاز ڈوب گیا، عملے کے 43 افراد لاپتا

تاہم نیوی کے ایک افسر نے بتایا کہ ان کو اس علاقے میں کسی بھی طرح کا تیل کا نشان نہیں ملا۔

انہوں نے کہا کہ موسم بہتر ہونے پر ایک اور غوطے کی کوشش کی جائے گی۔

سری لنکا کے حکام کو اُمید ہے کہ بلیک باکس جہاز کی نقل و حرکت اور کولمبو میں بندرگاہ کے ساتھ اس کے رابطوں کی تفصیلات فراہم کرے گا جہاں اس نے لنگر انداز ہونا تھا۔

ترجمان انڈیکا ڈی سلوا نے کہا کہ 'نیوی نے تکنیکی ماہرین کو وی ڈی آر حاصل کرنے میں مدد فراہم کی تھی'۔

سنگاپور میں رجسٹرڈ بحری جہاز بحر ہند میں تقریباً 2 ہفتوں تک آتشزدگی کے بعد آہستہ آہستہ ڈوب رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مشہور ترین جہاز ٹائٹینک کے وہ اسرار جو بیشتر لوگ نہیں جانتے

یہ جہاز، جس میں 25 ٹن نائٹرک ایسڈ اور پلاسٹک کے خام مال کی ایک بڑی مقدار موجود تھی، بھارت کی ریاست گجرات سے کولمبو جارہا تھا۔

سری لنکا کے عہدیداروں نے کہا کہ 11 مئی کے بعد تیزاب کا رساؤ اس آگ کی وجہ ہوسکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ قطر اور بھارت میں بندرگاہوں نے لیک ہونے والے نائٹرک ایسڈ کو آف لوڈ کرنے سے انکار کردیا تھا۔

جزیرہ نما ریاست کی پولیس نے تفتیش کا آغاز کرتے ہوئے جہاز کے روسی کپتان اور روسی چیف انجینئر سمیت اس کے بھارتی چیف افسر سے پوچھ گچھ کی اور ان کے پاسپورٹ ضبط کرلیے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024