• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

مرکزی حکومت سندھ کے ساتھ متعصبانہ سلوک کررہی ہے، وزیراعلیٰ سندھ

شائع June 6, 2021
وزیراعلیٰ سندھ نے وزیراعظم عمران خان کو ایک خط لکھا—فائل فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعلیٰ سندھ نے وزیراعظم عمران خان کو ایک خط لکھا—فائل فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیراعظم عمران خان پر زور دیا ہے کہ مجوزہ پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) پر نظرِ ثانی کریں ساتھ ہی انہوں نے پروگرام کو یک طرفہ اور صوبے کے عوام کے مفادات کے لیے نقصان دہ قرار دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم کو سخت الفاظ پر مبنی بھیجے گئے ایک خط میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ جب سے موجودہ حکومت اقتدار میں آئی ہے سندھ کے ساتھ متعصب سلوک کیا جارہا ہے۔

پی ایس ڈی پی میں سندھ کے لیے منصوبوں اور اس کے لیے مختص فنڈز کا حوالہ دیتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ سال 2021 میں 5 ارب 6 کروڑ 91 لاکھ روپے کی 6 اسکیمز تجویز کی گئی جبکہ سال 18-2017 میں 23 ارب 38 کروڑ 72 لاکھ روپے کی 27 اسکیمز مختص ہوئی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں:وزیر اعلیٰ سندھ کا عمران خان کو خط، صوبے کے سیلاب متاثرین کیلئے مدد کی درخواست

ان کا کہنا تھا کہ سال 21-2020 میں 8 ارب 30 کروڑ 20 لاکھ روپے کی 10 اسکیمز، سال 20-2019 میں 8 ارب 50 کروڑ 88 لاکھ روپے کی 13 اور 19-2018 میں 14 ارب 26 کروڑ 67 لاکھ روپے کی 22 اسکیمز مختص کی گئیں۔

وزیراعلیٰ نے لکھا کہ 'جیسا کہ آپ اوپر دیکھ سکتے ہیں اگست 2018 میں جب سے یہ حکومت اقتدار میں آئی ہے سندھ کے عوام کے ساتھ ناانصافی کا سلسلہ جاری ہے۔

مواصلاتی ڈویژن

انہوں نے کہا کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی ملک میں سڑکوں کے بڑے منصوبے تعمیر کرتی ہے لیکن دیگر صوبوں کے مقابلے میں سندھ کو دی گئی اسکیمز میں بڑا فرق ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سال 22-2021 میں پنجاب کے لیے 32 ارب 15 کروڑ 15 لاکھ روپے کی 22 اسکیمز، خیبرپختونخوا کے لیے 41 ارب 25 کروڑ 64 لاکھ روپے کی 21 اسکیمز اور بلوچستان کے لیے 24 ارب 15 کروڑ روپے کی 15 اسکیمز تجویز کی گئیں جبکہ سندھ کے لیے 7 ارب 11 کروڑ 19 لاکھ روپے کی صرف 2 اسکیمز مختص کی گئیں۔

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ میں جانتا ہوں کہ مندرجہ بالا اعداد و شمار ناقابل یقین ہیں لیکن بدقسمتی سے یہی حقیقت ہے۔

مزید پڑھیں:ٹیکسز نافذ کرنے کے بجائے عوام کو ریلیف دینے کے اقدامات تجویز کیے جائیں، وزیراعظم

وزیراعلیٰ سندھ نے اپنے خط میں مزید کہا کہ این ایچ اے کے پورٹ فولیو میں سندھ کے لیے مختص 2 اسکیمز میں سے ایک سیہون جامشورو روڈ ہے جس کی مجموعی لاگت 14 ارب روپے ہے اور اس میں سے 50 فیصد رقم صوبائی حکومت اپریل 2017 میں فراہم کرچکی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 4 سال سے جاری منصوبے میں نصف سے بھی کم سڑک مکمل کی گئی جس کے نتیجے میں متعدد حادثات میں کئی ہلاکتیں ہوئیں جن کی ذمہ داری وفاقی حکومت ہے۔

خزانہ ڈویژن

انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب کی 86 ارب 60 کروڑ 50 لاکھ مالیت کی 14 اسکیمز کے لیے 15 ارب 6 کروڑ 10 لاکھ روپے، بلوچستان کی ایک کھرب 44 ارب 49 لاکھ روپے لاگت کی 28 اسکیمز کے لیے 18 ارب 5 کروڑ 30 لاکھ روپے اور خیبرپختونخوا کی 86 ارب 78 لاکھ 30 ہزار روپے لاگت کی 10 اسکیموں کے لیے 66 ارب 78 کروڑ 20 لاکھ روپے مختص کیے جانے کا تخمینہ ہے۔

دوسری جانب سندھ کے لیے 4 ارب 80 کروڑ 8 لاکھ روپے لاگت کی صرف 2 اسکیمز کے لیے ایک ارب 51 کروڑ 90 لاکھ روپے مختص کیے جانے کا تخمینہ ہے۔

انہوں نے وزیراعظم پر زور دیا کہ یکطرفہ پی ایس ڈی پی پروگرام پر نظرِ ثانی کریں اور 'متوازن ترقی اور علاقائی مساوات کے لیے آئینی شرائط پر عملدرآمد کریں۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024