سعودی سفیر نے چینی ویکیسن کی منظوری کی یقین دہانی نہیں کرائی، حکومت سندھ کی وضاحت
حکومت سندھ نے وضاحت کردی ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ سے سعودی عرب کے سفیر سے ملاقات کے دوران چینی ویکسین کو عازمین کے لیے منظوری کی یقین دہانی کے حوالے سے جاری خبر کو واپس لیتے ہیں۔
قبل ازیں حکومت سندھ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ پاکستان میں تعینات سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید احمد المالکی نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ عازمین حج کے لیے لگنے والی چین کی تیار کردہ کورونا ویکسین کی منظوری دی جائے گی۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سعودی عرب کے سفیر نواف سعید المالکی سے وزیر اعلیٰ ہاؤس میں ملاقات کے دوران چینی ویکسین شامل کرنے کی درخواست دی، جہاں سعودی عرب کے قونصل جنرل بندر الديال بھی موجود تھے۔
مزید پڑھیں: سعودی عرب نے کورونا ویکسین لگوانے والے غیر ملکیوں کیلئے قرنطینہ کی پابندی ختم کردی
وزیراعلیٰ سندھ اور سعودی سفیر نے ملاقات کے دوران کورونا وائرس اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا اور اس دوران مراد علی شاہ نے سعودی سفیر سے درخواست کی کہ پاکستانی حجاج کرام کے لیے کورونا کی چینی ویکسین کو قبول کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں شہریوں کو زیادہ تر چین کی ویکسین لگائی جارہی ہے، سعودی عرب نے حج اور عمرہ پر آنے والے لوگوں کے لیے چین کی ویکسین شامل نہیں کی۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ چین کی ویکسین شامل نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان کے عوام میں مایوسی پیدا ہوئی ہے اور انہوں نے سفیر سے درخواست کی کہ چین کی ویکسین کو حجاج کرام کے لیے اجازت دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ چین کی ویکسین عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی طرف سے منظور شدہ ہے۔
سعودی سفیر نے وزیراعلیٰ سندھ کو یقین دہانی کروائی کہ ہم چین کی ویکسین کو اپنی فہرست میں شامل کروائیں گے۔
خیال رہے کہ سعودی عرب ان چند ممالک میں شامل ہے جنہوں نے چین کی تیار کردہ ویکسین کے سرٹیفکیٹ کو تسلیم نہیں کیا حالانکہ عالمی ادارہ صحت نے چین کی دو ویکسین سائنوفارم اور سائنووک کو رجسٹر کرلیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی عرب نے فائزر، ایسٹرازینیکا، موڈیرنا اور جانسن اینڈ جانسن کی منظوری دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ سندھ کی ویکسین نہ لگوانے والے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں روکنے کی ہدایت
سعودی سفیر کے ساتھ کنگ سلمان میڈیکل کے ڈاکٹروں کا وفد بھی موجود تھا جو کراچی اور شکارپور میں میڈیکل کیمپس قائم کریں گے۔
ترجمان وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ یہ ڈاکٹر غریب مریضوں کا علاج کریں گے، اس کے علاوہ آنکھوں کی سرجری اور اوپن ہرٹ سرجری بھی کی جائے گی اور ساتھ ہی وزیراعلیٰ سندھ نے سعودی عرب کے ڈاکٹروں کو ہر طرح کی سہولت مہیا کرنے کی یقین دہانی کروائی۔
وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کہ سکھر، کراچی اور ٹنڈو محمد خان کے کارڈیو ہسپتالوں میں اوپن ہارٹ سرجری کی جائے، کیمپس میں جن مریضوں کی سرجری ہو گی، ان کو کارڈیو ہسپتالوں میں منتقل کر کے سرجری کی جائے۔
عازمین حج کو فائزر ویکسین دی جائے گی
وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے گزشتہ روز اپنے بیان میں کہا تھا کہ رواں برس حج کا ارادہ رکھنے والے شہریوں، ملک سے باہر ویزے پر کام کرنے والے افراد اور تعلیم کے حصول کے لیے باہر جانے کے لیے تیار طلبہ کو ترجیحی بنیاد پر امریکا کی تیار کردہ فائزر ویکسین دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: این سی او سی رواں سال کے اختتام تک 7 کروڑ لوگوں کی ویکسینیشن کیلئے پُرعزم
دوسری وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی مولانا طاہر محمود اشرفی نے ایک بیان میں کہا کہ عازمین حج کو بھی ویکسین لگائی جائے گی اور اس حوالے سے حکومت اقدامات کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مذہبی امور کی کمیٹی جب سعودی عرب کی حکومت کی جانب سے فہرست اور شرائط موصول ہونے پر اس حوالے سےمزید بحث کرے گی۔