علیزے شاہ پر تنقید، مومنہ مستحسن حمایت میں سامنے آگئیں
پاکستانی اداکارہ و ماڈل علیزے شاہ کو گزشتہ چند روز سے اپنے لباس پر سوشل میڈیا صارفین کی شدید تنقید کا سامنا ہے اور اب گلوکارہ مومنہ مستحسن ان کی حمایت میں سامنے آگئی ہیں۔
مئی کے وسط میں اپنے ڈیبیو گانے میں بولڈ لباس زیب تن کرنے پر علیزے شاہ پر شدید تنقید کی گئی تھی اور اس کے بعد ہی سے وہ تنقید کی زد میں ہیں۔
جس کے بعد چند روز قبل سوشل میڈیا پر علیزے شاہ کی کسی تقریب میں شرکت کی تصویر وائرل ہوئی تھی اور اس میں بھی مغربی لباس زیب تن کرنے پر انہیں مداحوں کی ناراضی کا سامنا ہوا۔
مزید پڑھیں: 'بدنامیاں' میں بولڈ لباس پہننے پر تنقید کرنے والوں کو علیزے شاہ کا جواب
اب حال ہی میں اداکارہ نے ایلیگینٹ پنک رنگ کے لباس میں ایک ویڈیو شیئر کی اور لکھا کہ انہیں کسی کی منظوری کی ضرورت نہیں ہے۔
کچھ صارفین کی جانب سے ان سے واپس پہلے جیسا ہونے کا مطالبہ کیا جارہا تھا جبکہ دیگر ان کے لباس پر تنقید بھی کیا۔
ایک صارف نے دعویٰ کیا کہ علیزے شاہ سب کچھ صرف شہرت کے لیے کررہی ہیں جس کے جواب میں مومنہ مستحسن نے اداکارہ کی حمایت کی۔
مومنہ مستحسن نے لکھا کہ 'میں آپ کی بات سے اختلاف کرتی ہوں، وہ اب بھی وہی انسان ہیں، صرف مختلف انداز اپنایا ہے'۔
انہوں نے لکھا کہ 'اگر علیزے شاہ کو پہلے سے شہرت حاصل نہ ہوتی تو میں اور آپ پہلے ہی سے ان کے پیج پر موجود نہ ہوتے'۔
مومنہ مستحسن نے مزید کہا کہ 'مجھے یقین ہے کہ آپ لوگوں نے انہیں اپنے جذبات سے کچھ زیادہ ہی آگاہ کردیا لیکن اپنا انتخاب کررہی ہیں'۔
یہ بھی پڑھیں: اداکاری کے بعد علیزے شاہ کی گلوکاری کے میدان میں انٹری
انہوں نے کہا کہ جو جیسا جینا چاہتا ہے اسے ویسے جینے کا حق ہے، دوسروں کے لیے آزادی کا سبب بنیں تاکہ آپ کی آزادی میں بھی کوئی رکاوٹ نہ ہو۔
مذہب کے خلاف لباس پہننے کے الزام پر مبنی کمنٹ کے جواب میں مومنہ مستحسن نے کہا کہ 'لیکن اسلام ہمیں ایک دوسرے کو دکھ پہنچانے کی اجازت بھی نہیں دیتا، اگر کوئی (آپ کو متاثر کیے بغیر) اپنے ساتھ کچھ کرتا ہے تو یہ اس کا اور اللہ کا معاملہ ہے، آپ کا نہیں، لیکن کسی کا دکھ پہنچانے کی ذمہ داری آپ پر آئے گی۔
انہوں نے مزید لکھا کہ اللہ بھی اس چیز کو پسند نہیں کرتا کہ کسی کو تکلیف پہنچائی جائے، اللہ آپ کو اس وقت تک معاف نہیں کرتا جب تک وہ شخص معاف نہ کردے جسے آپ نے دکھ پہنچایا ہو۔
گلوکارہ نے مزید لکھا کہ اس بارے میں سوچیں آئیں اپنی آخرت پر توجہ مرکوز کریں۔
تبصرے (1) بند ہیں