ابوظبی انتظامیہ کو پی ایس ایل میں بھارتی عملے کی موجودگی پر اعتراض
لاہور: ابوظبی کی وزارت صحت نے حیران کن طور پر پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میچوں کی کوریج کے لیے آنے والے ہندوستانی نشریاتی اداروں کی موجودگی پر اعتراض اٹھایا ہے حالانکہ متحدہ عرب امارات کی حکومت نے انہیں جنوبی افریقی شہریوں کے ساتھ ویزا جاری کیا تھا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق 7 جون سے لیگ شروع کرنے کے لیے پرعزم پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) نے ہندوستانیوں اور جنوبی افریقی باشندوں کے ویزا کے لیے خصوصی اجازت طلب کی کیونکہ متحدہ عرب امارات کی حکومت نے کووڈ-19 کی بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے دونوں ممالک کو ریڈ لسٹ میں شامل کیا تھا۔
مزید پڑھیں: اس بار امارات میں پی ایس ایل کے انعقاد کے لیے مشکل ترین پہلو کیا ہوگا؟
یہ بات باعث حیرت ہے کہ ہندوستان اور جنوبی افریقی شہریوں کے ابوظبی پہنچنے کے بعد اب ابوظبی کی وزارت صحت نے ان کی لیگ کے لیے موجودگی پر کیوں اعتراض اٹھایا ہے۔
یہ سب راس الخیمہ میں اترے اور بعد میں ابوظبی پہنچے۔
اب تمام ہندوستانی دبئی میں قرنطینہ کے عمل سے گزر رہے ہیں، ذرائع نے بتایا کہ بدھ تک متحدہ عرب امارات کی حکومت حتمی فیصلہ کرے گی، اگر متحدہ عرب امارات کی حکومت ابوظبی میں ان کے قیام کی اجازت دیتی ہے تو میچز 7 جون سے شروع ہوسکتے ہیں تاہم اگر اس نے ان کی اجازت نہ دی تو پی سی بی کو سنگین صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی نے پی ایس ایل فرنچائز مالکان کو ایک اجلاس میں تازہ ترین پیشرفت اور میچوں کے متوقع نئے شیڈول کے بارے میں بھی آگاہ کیا تھا، یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ پی سی بی نے پاکستانی ٹیم کی انگلینڈ روانگی میں 23 جون کے بجائے 25 جون تک توسیع کردی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل 6 کا فائنل 24 جون کو کرانے پر اتفاق
پاکستان ٹیم کی انگلینڈ روانگی میں دو دن کی تاخیر سے پی سی بی کو لیگ میں دن میں دو میچز کی تعداد کم کرنے میں یقیناً مدد ملے گی۔
مزید برآں 26مئی کو ابوظبی پہنچنے والے فرنچائز مالکان، کھلاڑیوں اور عہدیداروں نے سات روزہ قرنطینہ کی مدت پوری کر لی ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ پی ایس ایل کے میچز اب 24 جون کو اختتام پذیر ہوں گے اور اگلے ہی دن پاکستان کی ٹیم تین ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کے لیے انگلینڈ روانہ ہو گی۔