• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

رواں سال کے دوران ٹرین حادثات میں 23 فیصد کمی واقع ہوئی، پاکستان ریلوے

شائع June 2, 2021
انہوں نے بتایا کہ 70 کراسنگ کو بھی اپ گریڈ کیا جائے گا۔
---فائل فوٹو: اے ایف پی
انہوں نے بتایا کہ 70 کراسنگ کو بھی اپ گریڈ کیا جائے گا۔ ---فائل فوٹو: اے ایف پی

لاہور: محکمہ ریلوے کی جانب سے جاری کردہ 5 ماہ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 2 برس کے مقابلے میں ٹرین حادثات میں نمایاں کمی آئی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق موجودہ اعداد و شمار کا موازنہ اگر گزشتہ 2 برس کے دوران رونما ہونے والے واقعات سے کیا جائے تو رواں سال کے پہلے 5 مہینوں میں ٹرین حادثات میں کمی آئی ہے۔

مزید پڑھیں: تیزگام حادثے میں ریلوے انتظامیہ کی غفلت شامل تھی، انکوائری رپورٹ

جنوری سے مئی 2020 تک 64 حادثات پیش آئے جس میں پٹڑی سے ٹرین کا اترنا جبکہ مسافروں اور سامان بردار ٹرینوں کے حادثات شامل ہیں۔

ریلوے کے ترجمان نے گزشتہ سال کے پہلے 5 ماہ کے اعداد و شمار کا موازنہ کرتے ہوئے بتایا کہ جنوری سے مئی 2021 کے دوران حادثات میں گزشتہ برسوں کے اسی عرصے میں 23 فیصد کمی واقع ہوئی۔

ترجمان نے کہا کہ حادثات کی روک تھام کے لیے پاکستان ریلوے نے اقدامات کیے، جس میں 2 ہزار 886 غیر مجاز گزرگاہوں کو بند کرنا شامل ہے۔

علاوہ ازیں انہوں نے مزید بتایا کہ اونچی چھت والی گاڑیوں کو روک دیا گیا ہے تاکہ صرف چھوٹی گاڑیاں انڈر پاسس سے ہی گزر سکیں۔

ترجمان کے مطابق قوانین کی خلاف ورزی پر 199 لوگوں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے جبکہ 73 کراسنگ بند کردی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: ریلوے نے حادثات کی روک تھام کیلئے لاہور ڈویژن کے 924 مقامات پر باڑ لگادی

انہوں نے بتایا کہ 70 کراسنگ کو بھی اپ گریڈ کیا جائے گا۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان ریلوے نے اپنے مسافروں اور ریلوے پٹریوں سے گزرنے والے لوگوں کی حفاظت کو ترجیح دی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں ریلوے ٹریک کے ارد گرد حفاظت کے بارے میں شعور بیدار کرنے کے لیے قومی سطح پر آگاہی مہم بھی چلائی جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 2019 میں 100 سے زائد ٹرین سے متعلق واقعات پیش آئے۔

ترجمان پاکستان ریلوے کے مطابق پہلے پانچ ماہ کے دوران انجن کی خرابی کے 111 واقعات رپورٹ ہوئے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ تیز گام ٹرین میں آگ لگنے کے واقعے میں کم از کم 73 مسافر جاں بحق ہوئے جبکہ 100 سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔

ترجمان کے مطابق اسی طرح اکبر ایکسپریس حادثے میں 21 افراد جاں بحق اور 85 زخمی، حیدرآباد میں جناح ایکسپریس ٹرین کے حادثے میں تین ڈرائیوز جاں بحق جبکہ کچھ مسافر زخمی ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں: شیخوپورہ کے نزدیک مسافر کوسٹر ٹرین کی زد میں آگئی، 22 افراد ہلاک

انہوں نے بتایا کہ اسی طرح سرگودھا میں ٹرین اور ڈمپر کے تصادم میں ٹرین کا ڈرائیور جاں بحق ہوگیا تھا، انہوں نے بتایا کہ 2020 میں ٹرین حادثات کا سلسلہ بدستور جاری رہا۔

ترجمان پاکستان ریلوے کے مطابق سرسید ایکسپریس اور ایک منی ٹرک اور سوچا سوڈا کے قریب مسافر کوچ اور ٹرین کے تصادم میں آکر 22 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024