ایف بی آر نے مئی میں ہدف سے 8 فیصد زیادہ ریونیو اکٹھا کرلیا
وفاقی ریونیو بورڈ (ایف بی آر) نے مئی میں ہدف سے 7.82 فیصد زیادہ ٹیکس اکٹھا کیا جو رواں مالی سال کی دوسری ششماہی میں تیسری سب سے زیادہ کلیکشن ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق تمام طبقات پر کورونا کے معاشی اثرات کے باوجود ایف بی آر نے مئی میں مسلسل تیسرے ماہ اپنے ہدف سے زیادہ ٹیکس اکٹھا کیا جبکہ اسے حساب کی ایڈجسمنٹ کے بعد مزید چند ارب روپے ملنے کی اُمید ہے۔
مئی کے لیے بورڈ نے 358 ارب روپے کا ہدف مقرر کیا تھا لیکن اسے 28 ارب روپے اضافے سے 386 ارب روپے حاصل ہوئے، مئی 2020 میں اکٹھا ہونے والے 229 ارب روپے سے موازنہ کیا جائے تو ریونیو کلیکشن 69 فیصد زیادہ ہے۔
جولائی 2020 سے مئی 2021 تک ٹیکس وصولی کا ہدف 3 ہزار 994 ارب روپے مقرر کیا گیا تھا لیکن ایف بی آر نے مجموعی طور پر 4 ہزار 167 ارب روپے اکٹھا کیے جو ہدف سے 173 ار روپے (4.33 فیصد) زیادہ ہیں۔
گزشتہ مالی سال اسی عرصے میں یہ نمو 17 فیصد تھی۔
یہ بھی پڑھیں: مارچ میں ایف بی آر ٹیکس وصولی ہدف سے تجاوز کرگئی
پاکستان میں کورونا وائرس کے باعث مارچ 2020 سے مختلف مراحل میں لاک ڈاؤن لگائے جارہے ہیں جس کے باعث گزشتہ سال مئی سے آمدنی میں کمی آئی تھی۔
یہ مسلسل تیسرا مہینہ ہے جب کورونا کے معاشی اثرات کے باوجود ہدف سے زیادہ ریونیو اکٹھا کیا گیا ہے۔
ری فنڈز کو شامل کرنے کے بعد محصولات کی مجموعی وصولی مئی 2020 کے مقابلے میں 19.3 فیصد بڑھ کر 4 ہزار 383 ارب روپے ہوگئی ہے۔
گزشتہ سال 125 ارب روپے ری فنڈ کیے گئے تھے لیکن رواں سال اس میں 73 فیصد اضافہ ہوا اور 216 ارب روپے ری فنڈ کیے گئے۔
حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو رواں مالی سال 4 ہزار 960 ارب روپے اکٹھا کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن آئی ایم ایف نے نظرثانی کے بعد یہ ہدف 4 ہزار 691 ارب روپے کردیا تھا۔
مزید پڑھیں: ایف بی آر پہلی ششماہی میں ٹیکس وصولی کے ہدف سے 16 ارب روپے پیچھے
ایف بی آر کو یہ ہدف حاصل کرنے کے لیے جون میں 523 ارب روپے جمع کرنے ہوں گے، جو قابل حصول ہیں۔
آئندہ مالی سال کے لیے آئی ایم ایف نے ریونیو اکٹھا کرنے کا ہدف 5 ہزار 963 ارب روپے مقرر کرنے کی تجویز دی ہے لیکن وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا تھا کہ مالی سال 22-2021 میں ایف بی آر ریونیو کلیکشن 5 ہزار 800 ارب روپے تک پہنچ پائے گا۔