• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

پنجاب میں کورونا وائرس کی شرح آہستہ آہستہ نیچے آرہی ہے، یاسمین راشد

شائع May 30, 2021
وزیر صحت نے بتایا کہ صوبے میں صحتیاب ہونے والے مریضوں کی تعداد ہسپتال میں داخل ہونے والوں سے زیادہ ہوگئی ہے—تصویر: ڈان نیوز
وزیر صحت نے بتایا کہ صوبے میں صحتیاب ہونے والے مریضوں کی تعداد ہسپتال میں داخل ہونے والوں سے زیادہ ہوگئی ہے—تصویر: ڈان نیوز

پنجاب کی وزیر صحت یاسمین راشد نے مثبت کیسز کی شرح میں کمی اور مریضوں کے زیر استعمال بستروں کی شرح کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے میں کورونا وائرس کی صورتحال بہتر ہورہی ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ گزشتہ ہفتے سے ہسپتالوں سے صحتیاب ہوکر گھر جانے والے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں داخل ہونے والے مریضوں کی تعداد ہسپتال سے ڈسچارج ہونے والے مریضوں کے مقابلے میں انتہائی کم ہے اور متاثرین کا گراف آہستہ آہستہ نیچے آرہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان کو فائزر ویکسین کی پہلی کھیپ موصول

انہوں نے بتایا کہ صوبے کے صرف 3 اضلاع ملتان، رحیم یار خان اور خانیوال میں ہی مثبت کیسز کی شرح 5 فیصد سے زائد ہے جبکہ وائرس کا گڑھ بن جانے والے شہر، لاہور میں یہ شرح ڈیڑھ فیصد ہوگئی ہے۔

صوبے میں بستروں اور وینٹیلیٹرز کی تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پرائمری کیئر ہسپتالوں میں کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے مختص 2 ہزار 897 بیڈز میں سے صرف 410 مریضوں کے زیر استعمال ہیں جبکہ 112 وینٹیلیٹرز میں سے صرف 9 وینٹیلیٹرز پر مریض زیر علاج ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ صوبے میں سب سے زیادہ وینٹیلیٹرز ملتان میں زیر استعمال ہیں جس کی شرح 67 فیصد ہے اس کے بعد لاہور میں 38 فیصد، بہاولپور میں 32 فیصد اور راولپنڈی میں 16 فیصد وینٹیلیٹرز پر مریض موجود ہیں اور کیسز مثبت آنے کی زیادہ شرح جنوبی پنجاب کے شہروں میں سامنے آرہی ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں کورونا وائرس کی بھارتی قسم کا پہلا کیس رپورٹ

صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ دیگر اضلاع میں زیر استعمال بستروں کی شرح نمایاں حد تک کم ہوئی ہے اور گوجرانوالہ جہاں گزشتہ ماہ صورتحال خاصی خراب تھی وہاں یہ شرح اب 20 فیصد ہے۔

یاسمین راشد نے کہا کہ ہائی ڈیپینڈینسی یونٹس (ایچ ڈی یوز) میں بھی زیر استعمال بستروں کی شرح میں 'نمایاں کمی' ہوئی ہے اور یہ شرح ملتان میں 54 فیصد جبکہ بقیہ صوبے میں 40 فیصد سے کم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عید الفطر کے موقع پر ایک ہفتہ طویل لاک ڈاؤن اور کورونا وائرس ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کروانے سے صورتحال بہتر ہوئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ملتان کے 6 علاقوں میں اس وقت اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ ہے اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اقدامات بدستور نافذ رہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا: کورونا وائرس سے ایک اور خاتون ڈاکٹر جاں بحق

ان اقدامات میں 8 بجے تک تمام معاشی سرگرمیوں کی بندش ہفتہ اور اتوار کاروبار بند رکھنا، اِن ڈور شادیوں پر پابندی اور آؤٹ ڈور شادیوں میں صرف 150 مہمانوں کی شرکت، آؤٹ ڈور ڈائننگ اور ٹیک اوے کی اجازت، کھیلوں پر مکمل پابندی اور 50 فیصد مسافروں کے ساتھ پبلک ٹرانسپورٹ شامل ہے۔

ویکسین کی دستیابی

صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ حکومت کے پاس ویکسین کا کافی اسٹاک موجود ہے لیکن تمام ویکسینیشن سینٹرز پر اس وقت سائنوفارم کی صرف دوسری خوراک لگائی جارہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت کے پاس سائنو فارم، سائنو ویک، ایسٹرازینیکا اور کین سائنو دستیاب ہے لوگ اکثر آکر کہتے ہیں ہمیں فلاں ویکسین چاہیے، ایک وقت میں صرف ایک قسم کی ویکسین لگائی جاتی ہے اس سے قبل ایسٹرازینیکا لگائی گئی اور اب سینٹرز میں سائنوویک لگائی جارہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت کے پاس ویکسین کی 14 لاکھ خوراکیں موجود ہیں اور 3 ماہ میں اب اپنی ویکسین بنانے کے قابل ہوں گے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024