• KHI: Maghrib 5:51pm Isha 7:13pm
  • LHR: Maghrib 5:07pm Isha 6:34pm
  • ISB: Maghrib 5:07pm Isha 6:36pm
  • KHI: Maghrib 5:51pm Isha 7:13pm
  • LHR: Maghrib 5:07pm Isha 6:34pm
  • ISB: Maghrib 5:07pm Isha 6:36pm

فیس بک اور انسٹاگرام میں لائیکس کی تعداد چھپانا اب ممکن

شائع May 29, 2021
— شٹر اسٹاک فوٹو
— شٹر اسٹاک فوٹو

جب آپ فیس بک یا انسٹاگرام پر کچھ پوسٹ کرتے ہیں تو کیا توقع رکھتے ہیں؟ یقیناً زیادہ سے زیادہ لائیکس کی۔

مگر رواں ہفتے سے فیس بک اور انسٹاگرام کے تمام صارفین کو اپنے لائیکس کی تعداد کو چھپانے کا آپشن فراہم کیا جارہا ہے۔

یعنی وہ اپنی پوسٹس کے لائیکس کی تعداد کو لوگوں کی نظر سے چھپا سکیں گے تاہم ان کو اس کا علم ہوگا۔

کمپنی کے مطابق اس کی جانب سے لوگوں کو اس تجربے پر کنٹرول دیا جارہا ہے۔

انسٹاگرام میں اس تبدیلی کی آزمائش دنیا کے مختلف حصوں میں 2019 سے جاری تھی، جس کا مقصد لوگوں کو اپنے مواد کی پسندیدگی کے دباؤ سے بچانا قرار دیا گیا تھا۔

اب جاکر اس تبدیلی کو تمام صارفین کے لیے متعارف کرایا جارہا ہے اور کمپنی کا کہنا ہے کہ آزمائش کے دوران ہم نے لوگوں اور ماہرین سے سنا کہ لائیکس کو نہ دیکھنا کچھ افراد کے لیے فائدہ مند تھا جبکہ کچھ کو یہ پسند نہیں آیا۔

انسٹاگرام پر تو صارفین کے لیے ایسا کرنا اب ممکن ہے جس کے لیے اپنی کسی پوسٹ کے اوپری دائیں کونے پر تھری ڈاٹ پر کلک کرکے وہاں ہائیڈ لائیک کاؤنٹ کا انتخاب کریں۔

فوٹو بشکریہ فیس بک
فوٹو بشکریہ فیس بک

اس سیٹنگ کو کسی بھی وقت ٹرن آن یا آف کیا جاسکتا ہے۔

اسی طرح دیگر افراد کی پوسٹس کے لائیکس کی تعداد کو چھپانے کے لیے ایپ سیٹنگز میں نیو پوسٹس سیکشن میں جائیں اور وہاں ہائیڈ لائیک اینڈ ویو کاؤنٹ پر کلک کردیں۔

اس کا اطلاق فیڈ پر تمام پوسٹس پر ہوگا۔

فس بک میں یہ آپشن آئندہ چند ہفتوں میں صارفن کو دستیاب ہوگا، جس کا طریقہ کار تو واضح نہں مگر امکان ہے کہ انسٹاگرام جیسا ہی طریقہ کار ہوگا۔

فوٹو شکریہ فیس بک
فوٹو شکریہ فیس بک

انسٹاگرام کے سربراہ ایڈم موسیری نے کچھ عرصے پہلے کہا تھا کہ لائیکس کو چھپانے سے صارفین کا تناؤ اور ذہنی بے چینی میں کمی لانے مین مدد ملے گی۔

یہ کہنا غلط نہیں کہ فیس بک کی مقبولیت میں لائیک بٹن کی بہت زیادہ اہمیت ہے اور اس کے بغیر یہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ادھوری سمجھی جاسکتی ہے۔

یہ فیچر لگ بھگ ایک دہائی سے فیس بک کا مرکزی حصہ ہے مگر حالیہ برسوں میں صارفین کی جانب سے شکایت کی جارہی تھی کہ اس سے ان کی ذہنی صحت پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں اور انہیں ہر وقت فکررہتی ہے کہ ان کی پوسٹس پر مناسب تعداد میں لائیکس ملنے چاہیے۔

درحقیقت بیشتر افراد تو اس خوف سے ہی پوسٹ نہیں کرتے کہ انہیں لائیکس نہیں مل سکیں گے یا زیادہ لائیکس نہ ملنے پر پوسٹس کو ڈیلیٹ کردیا جاتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 27 دسمبر 2024
کارٹون : 26 دسمبر 2024