• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

خواجہ آصف، کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی ضمانت کی درخواستیں سماعت کیلئے مقرر

شائع May 29, 2021
سابق وزیر دفاع نے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں رہائی کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے — فائل فوٹو
سابق وزیر دفاع نے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں رہائی کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے — فائل فوٹو

مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں خواجہ آصف اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی ضمانت کی درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کردی گئیں۔

خواجہ آصف کی درخواست ضمانت پر یکم جون کو لاہور ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ کے روبرو سماعت ہوگی۔

سابق وزیر دفاع نے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں رہائی کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔

دوسری جانب کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی عبوری ضمانت کی درخواست پر 3 جون کو سماعت ہوگی۔

انہوں نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب تحقیقات کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف، خواجہ آصف کی درخواست ضمانت پر نیب سے جواب طلب

لیگی رہنما اس وقت عبوری ضمانت پر ہیں اور لاہور ہائی کورٹ نے انہیں گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا ہوا ہے۔

ہائی کورٹ کا نیا دو رکنی بینچ مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کی درخواستوں پر سماعت کرے گا۔

بینچ میں اب جسٹس عالیہ نیلم کے ساتھ جسٹس اسجد جاوید گھرال شامل ہیں۔

خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کو قومی احتساب بیورو نے 29 دسمبر 2020 کی رات گرفتار کیا تھا اور اگلے ہی روز راولپنڈی کی احتساب عدالت میں پیش کر کے ان کا ایک روزہ راہداری ریمانڈ حاصل کرنے کے بعد انہیں نیب لاہور منتقل کردیا تھا۔

مزید پڑھیں: کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف نیب کا وارنٹ گرفتاری بدنیتی پر مبنی ہے، عدالت

نیب کی جانب سے جاری کردہ خواجہ آصف کی تفصیلی چارج شیٹ کے مطابق وہ نیب آرڈیننس 1999 کی شق 4 اور اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 کی دفعہ 3 کے تحت رہنما مسلم لیگ (ن) کے خلاف تفتیش کر رہے تھے۔

اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ عوامی عہدہ رکھنے سے قبل 1991 میں خواجہ آصف کے مجموعی اثاثہ جات 51 لاکھ روپے پر مشتمل تھے تاہم 2018 تک مختلف عہدوں پر رہنے کے بعد ان کے اثاثہ جات 22 کروڑ 10 لاکھ روپے تک پہنچ گئے جو ان کی ظاہری آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024