کچے کے علاقے سے جلد ڈاکوؤں کا صفایا کردیں گے، وزیراعلیٰ سندھ
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کے ساتھ ملاقات میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کچے کے علاقے سے جلد ڈاکوؤں کا صفایا کردیں گے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں کہا کہ جس چیز کی ضرورت ہو وزارت داخلہ مہیا کرے گی، رینجرز حاضر ہے سندھ حکومت جب چاہے ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن میں اس کی خدمات حاصل کرسکتی ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ امن و امان سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے وہ چاہے تو ہم مدد کرنے کے لیے تیار ہیں، ڈاکوؤں کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات درج کروائے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں:کچے میں 13 ڈاکو ہلاک، آپریشن جاری
اس حوالے سے جاری کردہ بیان کے مطابق ملاقات میں وفاقی سیکریٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھر، ڈی جی علی نواز، مشیر قانون، چیف سیکریٹری ممتاز شاہ، آئی جی سندھ مشتاق مہر بھی موجود تھے۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ان کی حکومت درکار حساس سازو سامان کا انتظام کر رہی ہے، جلد کچے کے علاقے سے ڈاکوؤں کا صفایا کر دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کچھ برس قبل تک پاکستان خطرناک ممالک کی فہرست میں چھٹے نمبر پر تھا اب 126 پر ہے۔
پہلے سندھ میں لوگ قافلے کی صورت میں ساتھ سفر کرتے تھے تاہم 2007 میں پیپلز پارٹی کی حکومت نے گرینڈ آپریشن کرکے مرکزی شاہراہیں کلیئر کروائیں۔
مزید پڑھیں: گھوٹکی: پنجاب،سندھ پولیس کا 11 ڈاکو ہلاک کرنے کا دعویٰ
ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں امن و عامہ کی صورتحال انتہائی ابتر تھی اور شہر میں کئی نو گو ایریا بن گئے تھے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے وزیر داخلہ کو بتایا کہ گڈو سے کوٹڑی بیراج تک سندھ کا تمام علاقہ کچا ہے اور اس میں صرف 5 سے 6 کلومیٹر گھنا جنگل ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کشمور 3 سرحدوں کا شہر ہے اور پنجاب، بلوچستان اور سندھ کی سرحدوں کو آپس میں ملاتا ہے، دریا میں پانی آنے سے جنگل میں موجود جرائم پیشہ افراد ڈیرے کا راستہ بند کر دیتے ہیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ 23 مئی کو پولیس نے 8 مغویوں کو شکارپور کے کچے کے علاقے سے بازیاب کرانے کے لیے آپریشن کا آغاز کیا، بکتر بند گاڑی خراب ہونے کے باعث ڈاکوؤں نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار شہید ہوگئے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے شیخ رشید احمد سے کہا کہ آپ وزیر داخلہ ہیں، آپ جب بھی چاہیں آجائیں، ہم مل کر کام کریں گے، آپ کو سندھ میں خوش آمدید کہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:سندھ کا بدنام ڈاکو نذرو ناریجو مبینہ مقابلے میں ہلاک
وزیر اعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ کچھ حساس سازوسامان چاہیے، جس کا بندوبست سندھ حکومت کررہی ہے اس سلسلے میں وزارت داخلہ بھی مدد کرے۔
ساتھ ہی انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ کچے کے علاقے سے ڈاکوؤں کا صفایا جلد کردیا جائے گا۔
خیال رہے کہ نقیب اللہ اور عنایت اللہ نامی مغوی ٹرک ڈرائیوروں کو بازیاب کروانے کے لیے پولیس نے کچے کے علاقے میں آپریشن کا آغاز کیا تھا اور 23 مئی سے اب تک ڈاکو 2 پولیس اہلکاروں اور ایک فوٹوگرافر کو قتل کرچکے ہیں۔
تاہم اب تک پولیس کو آپریشن میں خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں ہوئی ہے لیکن سکھر ریجن کے ایڈیشنل آئی جی ڈاکٹر کامران فضل نے میڈیا کو بتایا تھا کہ 2 پولیس اہلکاروں کے قتل کے بعد 8 ڈاکووں کو ہلاک کیا جاچکا ہے۔
وزیر داخلہ کی ڈی جی رینجرز سندھ سے ملاقات
دوسری جانب وزیر داخلہ نے رینجرز ہیڈ کوارٹر کراچی میں سندھ رینجرز کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل افتخار حسن چوہدری سے ملاقات کی۔
ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق ملاقات کے دوران سندھ میں امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا جس میں وزیر داخلہ نے کراچی میں امن و امان کے لیے رینجرز کے اٹھائے گئے اقدامات کو سراہا۔
انہوں نے کہا کراچی پاکستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور شہر میں قانون کی عملداری برقرار رکھنے میں سندھ رینجرز کا کردار قابل تعریف ہے۔