• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے سے متعلق دو انکوائریوں کا آغاز

شائع May 27, 2021
پنجاب آڈٹ ڈائریکٹوریٹ کے ڈائریکٹر جنرل کی ہدایات پر تین رکنی ٹیم 24 مئی (پیر) کو راولپنڈی پہنچی تھی — فائل فوٹو
پنجاب آڈٹ ڈائریکٹوریٹ کے ڈائریکٹر جنرل کی ہدایات پر تین رکنی ٹیم 24 مئی (پیر) کو راولپنڈی پہنچی تھی — فائل فوٹو

راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے کے حوالے سے دو انکوائریوں کا آغاز ہوگیا اور پنجاب آڈٹ ڈائریکٹوریٹ نے بے ضابطگیوں کا ریکارڈ چیک کرنے کے لیے 3 رکنی ٹیم بھیج دی جبکہ انسداد بدعنوانی اسٹیبلشمنٹ (اے سی ای) نے دو روز میں زمین کے حصول کا ریکارڈ طلب کرلیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پنجاب آڈٹ ڈائریکٹوریٹ کے ڈائریکٹر جنرل کی ہدایات پر تین رکنی ٹیم 24 مئی (پیر) کو راولپنڈی پہنچی تھی۔

ٹیم نے کمشنر کے دفتر، راولپنڈی اور اٹک لینڈ ریونیو کے دفاتر اور راولپنڈی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (آر ڈی اے) سے تمام ریکارڈ اکٹھا کیا۔

ضلعی انتظامیہ کے سینئر افسر نے ڈان کو بتایا کہ ریکارڈ میں پروجیکٹ منیجمنٹ یونٹ (پی ایم یو) کے عملے کے تقرر اور پوسٹوں، منصوبے کی فزیبلیٹی رپورٹ، پی سی ٹو/تخمینے، کنسلٹنسی کام کے لیے ٹینڈرنگ کے عمل، کنسلٹنٹس کے معاہدوں اور ادائیگیوں کے واؤچرز، منصوبے کے لیے محکمہ ریونیو کے زمین کے سروے، لینڈ ایکوزیشن ایکٹ 1894 کے تحت نوٹی فکیشن، ڈسٹرکٹ پرائس اسیسمنٹ کمیٹی کی جانب سے لینڈ کے ریٹ کی منظوری، بورڈ آف ریونیو پنجاب کی منظوریاں اور دیگر شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی رنگ روڈ اسکینڈل کی نئی تحقیقات کا حکم

انہوں نے کہا کہ 27 اپریل کو رنگ روڈ اسکینڈل سامنے آنے اور وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے معاملے کا نوٹس لینے اور اس کی تحقیقات کی ہدایت کے بعد منصوبے کا کمشنر کے دفتر میں موجود ریکارڈ قبضے میں لے لیا گیا تھا۔

دوسری جانب پنجاب کے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے راولپنڈی ڈیولپمنٹ اتھارٹی سے راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے سے متعلق تمام معلومات، اجلاس کے منٹ اور زمین کے حصول کا ریکارڈ طلب کر لیا۔

اسٹیبلشمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل کی جانب سے 'آر ڈی اے' کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ معاملے کو 'اولین ترجیح' دی جائے اور کیس کے حقائق سے باخبر گریڈ 17 یا اس سے زائد کے افسر کے ذریعے ایک سے دو روز میں مطلوبہ معلومات فراہم کی جائیں۔

اس کے علاوہ خط میں مزید لکھا گیا کہ مزید کوآرڈینیشن اور ریکارڈ کی فراہمی کے لیے آر ڈی اے کے سینئر افسر کو فوکل پرسن مقرر کیا جائے۔

مزید پڑھیں: راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے میں شامل زمین سے کوئی تعلق نہیں، غلام سرور

خط کے مطابق اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی مشترکہ ٹیم راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے میں غبن، بدعنوانی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات کی تحقیقات کر رہی ہے۔

تحقیقات میں رنگ روڈ کے لیے زمین کے حصول اور لینڈ ایکوزیشن کلیکٹر وسیم علی تابش کے کردار کا تعین بھی کیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024