مارک رفالو نے فلسطینیوں کی حمایت کو اپنی غلطی قرار دے دیا
’دی اوینجرز، تھور: رنگناروک، کیپٹن مارول، اوینجرز اینڈ گیم، اوینجرز آف الٹرون اور آئرن مین 3‘ جیسی فلموں میں ہولی وڈ سائنس فکشن سپر ہیرو 'ہلک' کا کردار ادا کرنے والے اداکار مارک رفالو نے فلسطینیوں کی حمایت کو اپنی غلطی قرار دے دیا۔
مارک رفالو نے رواں ماہ 11 مئی کو اپنی ٹوئٹ میں اسرائیل کی جانب سے فلسطین میں کی جانے والی حالیہ جارحیت کے پیش نظر اپنی ٹوئٹ میں ایک آن لائن پٹیشن کا لنک شیئر کرتے ہوئے اسرائیل پر جنوبی افریقہ پر نسل کشی کے فسادات کے دوران لگائی گئی پابندیوں جیسا مطالبہ کیا تھا۔
مارک رفالو نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ اسرائیل کی حالیہ کارروائیوں کے دوران 1500 فلسطینیوں کو نقل مکانی کا سامنا کرنا پڑا جب کہ 200 مظاہرین زخمی اور 9 بچے جاں بحق ہو چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مارک رفالو کا اسرائیل پر پابندی لگانے کا مطالبہ
انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں آن لائن پٹیشن کا لنک شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ جنوبی افریقہ میں سیاہ فام افراد کی نسل کشی کو روکنے کے لیے اس پر پابندیاں عائد کی گئی تھیں، جن کا فائدہ بھی ہوا تھا۔
انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ جنوبی افریقہ کی طرح اسرائیل پر بھی فری فلسطین کے لیے پابندیاں لگائی جائیں۔
تاہم اب انہوں نے اپنی پرانی ٹوئٹ پر معافی مانگتے ہوئے اسرائیلی کی مخالفت کو اپنی غلطی تسلیم کرلیا۔
مارک رفالو نے 25 مئی کو اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ وہ حال ہی میں اسرائیل کے حوالے سے کی جانے والی اپنی ٹوئٹ پر معذرت خواہ ہیں، کیوں کہ انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں یہ لکھا تھا کہ اسرائیل ’نسل کشی‘ کر رہا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ان کی جانب سے ایسا لکھنا درست نہیں تھا اور ان کے خیال میں ان کی پرانی ٹوئٹ اشتعال انگیزی پر مبنی تھی۔
مارک رفالو نے لکھا کہ ان کی پرانی ٹوئٹ کو بیرون ممالک میں ’یہودیت مخالف‘ ٹوئٹ کے طور پر دیکھا گیا اور اب وقت آگیا ہے کہ دوسروں پر اپنی مرضی تھوپنے کے سلسلے کو بند ہونا چاہیے۔
مارک رفالو کی جانب سے اپنی پرانی ٹوئٹ کو اسرائیل مخالف قرار دیے جانے اور فلسطینیوں کی حمایت کرنے پر معافی مانگے جانے پر ان کے مداح ان سے ناخوش بھی دکھائی دیے۔
بعض افراد نے ان کی ٹوئٹ پر کمنٹس کرتے ہوئے انہیں سمجھایا کہ ان کی پہلی ٹوئٹ درست تھی اور نئی ٹوئٹ غلط ہے اور وہ پرانی کے بجائے نئی ٹوئٹ پر معافی مانگیں۔
بعض افراد نے اداکار کو یاد دلایا کہ دراصل صیہونیت کا مقصد ہی عرب افراد کی نسل کشی کرکے انہیں ان کی زمین سے نکالنا تھا، اس لیے اسرائیل کی کارروائیوں کو نسل کشی قرار دینا درست ہے۔