بھارت میں 10 روز کے دوران دوسرے سمندری طوفان کے باعث الرٹ جاری
بھارت کے مغربی ساحل پر آنے والے طاقتور طوفان 'تاؤتے' کے چند روز بعد مشرقی ساحل کو خلیج بنگال میں بننے والے شدید طوفان کے پیشِ نظر الرٹ جاری کردیا گیا۔
امریکی خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کی رپورٹ کے مطابق بھارت کے محکمہ موسمیات کا کہنا تھا سائیکلون 'یاس' کے بدھ کے روز ساحل سے ٹکرانے کا امکان ہے اس دوران 165 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوا کے جھکڑ چل سکتے ہیں۔
محکمے کا مزید کہنا تھا کہ طوفان کے مغربی بنگال کی مشرقی ریاستوں اور اوڈیشا سے ٹکرانے کی پیش گوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سمندری طوفان تاؤتے بھارت کے ساحل سے ٹکرا گیا
مذکورہ اعلان کے بعد ساحلی علاقوں کو خالی کروایا جارہا ہے جبکہ بحالی اور امدادی کارروائیوں کے پیشِ نظر دو ریاستوں میں ڈیزاسٹر ریلیف ٹیمز تعینات کردی گئی ہیں۔
اس کے علاوہ بھارتی فضائیہ اور بحریہ نے کہا کہ انہوں نے ریلیف ورک کے لیے کچھ ہیلی کاپٹر اور بحری جہاز مختص کردیے ہیں۔
سائیکلون یاس 10 روز کے اندر بھارت سے ٹکرانے والا دوسرا طوفان ہے اس سے قبل سائیکلون تاؤتے کے نتیجے میں مشرقی ریاستوں میں کم از کم 140 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
ان میں سے 70 افراد ایک بحری جہاز کے ممبئی کے ساحل پر ڈوبنے سے ہلاک ہوئے تھے جس کا لنگر طوفان کے باعث ضائع ہوگیا تھا۔
مزید پڑھیں: سائیکلون 'تاؤتے' سے پاکستان کو کوئی سنگین خطرہ نہیں، محکمہ موسمیات
بھارت کو ایسے وقت میں بڑے طوفانوں کا سامنا ہے کہ جب وہ کورونا وائرس کے تباہ کن پھیلاؤ سے نبرد آزما ہے جس سے ان دونوں معاملات سے نمٹنے کے لیے اس کی کوششیں مزید مشکل ہوگئی ہیں۔
دوسری جانب بھارتی کے ہمسایہ ملک بنگلہ دیش میں حکام نے طوفان یاس کے پیش نظر خلیج بنگال کے شمال اور گہرے سمندر میں موجود مچھلی کا شکار کرنے والی تمام کشتیوں اور ٹرالر کو ساحل کے نزدیک آنے کی ہدایت جاری کردی ہے۔
ڈھاکہ میں موجودہ محکمہ موسمیات کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق جہازوں کو چٹاگانگ، مونگلا، کاکس بازار اور پیرا کی میری ٹائم بندگاہیں چھوڑ دینی چاہیے۔
سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ بھارت میں سائیکلون مزید تواتر سے آرہے ہیں اور ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ان کی شدت میں اضافہ ہورہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت اور بنگلہ دیش میں طوفان 'امفن' سے تباہی، 9 افراد ہلاک
خیال رہے کہ گزشتہ برس مئی میں آنے والے سائیکلون امفن ایک دہائی کے دوران بھارت کے ساحل سے ٹکرانے والا سب سے شدید طوفان تھا جس کے نتیجے میں تقریباً 100 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
اس طوفان کے باعث کئی گاؤں صفحہ ہستی سے مٹ گئے، کھیت تباہ ہوگئے تھے جبکہ مشرقی بھارت اور بنگلہ دیش میں لاکھوں افراد بجلی سے محروم ہوگئے تھے۔