بھارت کورونا سے متاثرہ تیسرا بڑا ملک، ہلاکتوں کی تعداد 3 لاکھ سے متجاوز
بھارت میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کے باعث وبا سے مرنے والوں کی تعداد 3 لاکھ سے تجاوز کرگئی جس کے بعد پڑوسی ملک کورونا سے متاثرہ دنیا کا تیسرا بڑا ملک بن گیا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے ’اے پی‘ کے مطابق بھارت کے بڑے شہروں میں وائرس سے جانی نقصان کم ہورہا ہے لیکن نیم متوسط طبقے پر مشتمل شہروں میں وبا کے نقصان بڑھتے جارہے ہیں۔
مزید پڑھیں: بھارت: دریاؤں کے کنارے سے ریت میں دفن کی گئیں سیکڑوں لاشیں برآمد
وزارت صحت نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 4 ہزار 454 مزید اموات کی اطلاع دی ہے۔
جس کے بعد بھارت میں مجموعی اموات 3 لاکھ 3 ہزار 720 ہوگئی ہیں۔
علاوہ ازیں حکام کے مطابق کورونا وائرس کے مزید 2 لاکھ 22 ہزار سے زائد کیسز بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔
نئے کیسز کے بعد ملک میں مجموعی طور پر 2 کروڑ 70 لاکھ افراد کورونا سے متاثر ہوچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: دریائے گنگا میں تیرتی لاشیں دیکھ کر لوگوں میں خوف پھیل گیا
بھارت میں شمال کے دور دراز ہمالیائی دیہات سے لے کر وسطی میدانی علاقوں اور جنوب میں ساحل تک وبائی مرض پورے ملک میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔
نئی دہلی کے ہسپتالوں میں آکسیجن ختم ہونے کی وجہ سے متعدد لوگوں نے گھر میں ہی دم توڑ دیا۔
ممبئی کے ہسپتالوں کے کوریڈورز میں کورونا کے مریضوں کی بڑی تعداد طبی سہولیات کے فقدان کی وجہ سے دم توڑ رہی ہے۔
بھارت کے بڑے شہروں میں حالات قدرے بہتر ہوتے دکھائی دے رہے ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ وائرس ختم ہورہا ہے۔
علاوہ ازیں بھارت کے دیہی علاقوں میں اموات کی شرح شہروں کے مقابلے میں زیادہ ہوگئی ہے جہاں طبی مراکز پہلے ہی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔
مزید پڑھیں: بھارت میں تین ہفتے بعد کورونا سے ہلاکتوں کی تعداد میں کمی
بھارت میں ویکسینیشن مہم بھی سست روی کا شکار ہے کیونکہ بیشتر ریاستوں کا کہنا تھا کہ ان کے پاس وافر مقدار میں ویکسین موجود نہیں ہے۔
بھارت دنیا کے مقابلے میں سب سے زیادہ ویکسین تیار کررہا ہے جہاں صرف 4 کروڑ 16 لاکھ لوگوں کو ویکسین دی جاچکی ہے جو مجموعی آبادی کا 3.8 فیصد ہے۔
چند روز قبل دریائے گنگا میں تیرتی لاشیں دیکھ کر لوگوں میں خوف پھیل گیا تھا۔
11 مئی کو بھارتی ریاست اترپردیش میں دریائے گنگا میں مختلف مقامات پر درجنوں لاشوں کو تیرتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔
17 مئی کو ملک کے شمالی حصے کے گاؤں میں دریا کے کنارے ریت میں دفن کی گئیں سیکڑوں لاشوں کی برآمدگی ہوئی تھیں اور اس کے بعد پولیس نے تحقیقات شروع کردی تھی۔
جبکہ سوشل میڈیا میں خدشہ ظاہر کیا گیا کہ یہ کووڈ-19 متاثرین کی باقیات ہیں۔