امریکا : کووڈ ویکسین سے کچھ نوجوانوں میں دل کے ورم کے معاملے کی تحقیق
امریکا میں کووڈ ویکسین استعمال کرنے والے کچھ نوجوانوں کو دل کے ورم کا سامنا ہوا ہے اور یو ایس سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن (سی ڈی سی) کے ایڈوائزری گروپ نے اس پر تحقیق کا مشورہ دیا ہے۔
سی ڈی سی کے ایڈوائزری گروپ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ان رپورٹس کو دیکھا جارہا ہے جن کے مطابق کووڈ ویکسین استعمال کرنے والے کچھ نوجوانوں کو مائیو کارڈائی ٹس (دل کے پٹھوں میں ورم) کا سامنا ہوا۔
سی ڈی سی گروپ کے مطابق عام طور پر یہ عارضہ پیچیدگیوں کا باعث نہیں بنتا اور یہ متعدد وائرسز کی وجہ سے بھی ہوسکتا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ سی ڈی سی نے آبادی میں توقع کے مطابق کیسز کو دریافت نہیں کیا مگر کمیٹی کے اراکین کو لگتا ہے کہ طبی عملے کو اس 'ممکنہ مضر اثر' سے آگاہ کیا جانا ضروری ہے۔
سی ڈی سی گروپ کی جانب سے یہ نہیں بتایا گیا کہ کتنے افراد میں اس ورم کو دریافت کیا گیا ، بس اس معاملے میں تحقیق کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
سی ڈی سی نے بتایا کہ عام طور پر ایم آر این اے ویکسینز استعمال کرنے کے 4 دن کے اندر یہ مضر اثر نظر آنے لگتا ہے، تاہم بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ کس ویکسین سے یہ اثر ہوتا ہے۔
امریکا میں اس وقت 2 ایم آر این اے ویکسینز استعمال ہورہی ہیں جن میں سے ایک کو موڈرنا جبکہ دوسری کو فائزر/بائیو این ٹیک نے تیار کیا ہے۔
فائزر اور موڈرنا کی جانب سے اس حوالے سے فی الحال کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔
اس سے قبل اپریل میں اسرائیل میں فائزر ویکسین استعمال کرنے والے کچھ افراد میں دل کے ورم کو دریافت کیا گیا تھا، جن کی عمریں 30 سال سے زائد تھیں۔
اس وقت فائزر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ اس نے عارضے کی شرح کو عام آبادی میں اس بیماری کی شرح سے زیادہ نہیں دیکھا اور ویکسین سے اس کے تعل کو بھی ثابت نہیں کیا جاسکا۔