• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

پاکستان کی سعودیہ سے عازمین حج کیلئے چینی ویکسین رجسٹرڈ کرنے کی درخواست

شائع May 23, 2021
پاکستان نے چین کے علاوہ دیگر ممالک کی ویکسین فوری طور پر لگوانا مشکل قرار دیا ہے۔
---فوٹو: رائٹرز
پاکستان نے چین کے علاوہ دیگر ممالک کی ویکسین فوری طور پر لگوانا مشکل قرار دیا ہے۔ ---فوٹو: رائٹرز

اسلام آباد: پاکستان نے سعودی حکومت سے عازمین حج کے لیے چینی ویکسین رجسٹرڈ کرنے کی درخواست کردی ہے۔

سرکاری خبررساں ادارے ’اے پی پی‘ کے مطابق وزارت مذہبی امور کے ترجمان کے مطابق سعودی وزارت حج نے عازمین حج کے لیے کورونا ویکسین کی لازمی شرط عائد کی ہے۔

اس ضمن میں وزارت خارجہ نے سعودی حکومت سے رابطہ کیا ہے جس میں چینی ویکسین رجسٹرڈ کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: ملک میں کورونا کیسز مثبت آنے کی مجموعی شرح 5 فیصد سے کم ہوگئی

پاکستان نے چین کے علاوہ دیگر ممالک کی ویکسین فوری طور پر لگوانا مشکل قرار دے دیا ہے۔

پاکستان کا مؤقف ہے کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے بھی چینی ویکسین کی منظوری دی ہے اسی لیے سعودی عرب بھی چینی ویکسین کو منظور کرے۔

اس سے قبل پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) نے دنیا بھر میں متفرق ویکسینیشن کے معاملے میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) سے مطالبہ کیا کہ وہ تمام ان ممالک کو آمادہ کریں کہ بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کے لیے مخصوص ویکسینیشن کا تقاضہ نہ کریں۔

پی ایم اے کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر ایس ایم قیصر سجاد کی جانب سے ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل کو 21 مئی کو لکھے گئے مراسلے میں زور دیا گیا کہ عالمی ادارہ صحت ویکسینیشن کے حوالے سے مختلف ممالک کے دیار غیر جانے والے شہریوں کے اہم مسئلے کو حل کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

اس ضمن میں پی ایم اے کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا کہ ڈبلیو ایچ او بذریعہ مراسلہ آگاہ کیا گیا کہ کچھ ممالک کے متعلقہ اداروں نے کورونا ویکسین کے مخصوص برانڈز کی منظوری دیتے ہوئے اعلان کیا کہ ان کے ملک میں آنے والے افراد کے لیے مخصوص برانڈ کی ویکسینیشن ہونی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: کووڈ-19 ویکسینیشن کیلئے 30 سال سے زائد عمر کے شہریوں کی رجسٹریشن کا آغاز

پی ایم اے نے کہا کہ دنیا بھر میں مختلف برانڈز کی ویکسین استعمال ہورہی ہیں اس کے باوجود کچھ ممالک اپنے ملک میں آنے والے افراد کے لیے مخصوص برانڈ کی ویکسینیشن کا تقاضہ کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مخصوص برانڈز کی منظوری کی پالیسی سے بین الاقوامی سفر اور تجارت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

پی ایم اے کی جانب سے ڈبلیو ایچ او پر زور دیا گیا کہ وہ ایسے ممالک کو قائل کریں کہ متفرق ویکسینیشن کے حامل غیر ملکی مسافروں کو مخصوص برانڈز کی ویکسین لگانے پر دباؤ نہ ڈالیں۔

انہوں نے کہا کہ بصورت دیگر ان لوگوں کے لیے مسائل پیدا ہوں گے جو روز گار، کاروبار، تعلیم اور علاج اور دیگر مقاصد کے لیے ان ممالک میں جانا چاہتے ہیں۔

وزارت مذہبی امور اور پی ایم اے کی جانب سے ویکسین سے متعلق بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب حال ہی میں سعودی عرب کے محکمہ صحت نے غیر ملکیوں کے داخلے پر مخصوص ویکسین پر زور دیا ہے۔

سعودی عرب کی جانب سے کہا گیا کہ وہ تمام مسافر جو ریاض میں داخل ہونا چاہتے ہیں وہ پہلے مقررہ ایپ پر رجسٹریشن کرائیں۔

یہ بھی پڑھیں: اٹلی: نوجوان لڑکی کو غلطی سے کورونا ویکسین کے 6 ڈوز لگا دیے گئے

رجسٹریشن صرف ان لوگوں کے لیے دستیاب ہے جنہوں نے فائزر، ایسٹرا زینیکا اور موڈرنا کی دو- دو خوراکیں اور جانسن اور جانسن ویکسین کی ایک خوراک لی ہو۔

اس میں مزید کہا تھا کہ جنہوں نے فائزر، موڈرنا اور ایسٹرا زینیکا ویکسین کی ایک خوراک لی ہے وہ ویب سائٹ پر اندراج نہیں کرسکتے اور انہیں آمد کے وقت قرنطینہ کا سامنا ہوگا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024