راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے پر کام نہیں رکنا چاہیے، غلام سرور
وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا کہ راولپنڈی رنگ روڈ (آر آر آر) منصوبے کو رواں سال شروع کیا جانا چاہیے کیونکہ منصوبہ ’قومی اہمیت‘ کا حامل ہے اور یہ حکمراں جماعت پی ٹی آئی کا فلیگ شپ منصوبہ ہے جسے ہرگز ختم نہ کیا جائے۔
راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ہوا بازی کے وزیر نے کہا کہ میرا کل اور آج ایک ہی مطالبہ ہے کہ اس منصوبے کو مکمل ہونا چاہیے، یہ رنگ روڈ قومی اہمیت کا حامل منصوبہ ہے۔
مزیدپڑھیں: راولپنڈی رنگ روڈ اسکینڈل کی نئی تحقیقات کا حکم
اس منصوبے پر ہونے والی تحقیقات پر بات کرتے ہوئے غلام سرور خان نے کہا کہ انہوں نے کابینہ اور وزیر اعظم سے قومی احتساب بیورو (نیب)، متعلقہ اداروں اور ایجنسیوں سے تحقیقات کروانے کا مطالبہ کیا ہے اور ’ان کے خلاف کارروائی پر زور دیا جو بھی (اس کام) میں ملوث پایا گیا ہے‘۔
وزیر اعظم نے حال ہی میں آر آر آر منصوبے میں ہونے والی تبدیلیوں کی تحقیقات کا حکم دیا جس سے نہ صرف اس منصوبے کی لاگت میں 25 ارب روپے کا اضافہ ہوا بلکہ مبینہ طور پر کچھ نجی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کو بھی فائدہ ہوا تھا۔
وزیر ہوا بازی نے کہا کہ میں منصوبے میں مبینہ تبدیلیوں کے مطابق منصوبہ شروع کرنے کا مطالبہ نہیں کررہا ہوں لیکن ’جو بھی فیصلہ تفتیشی ادارے کریں اس پر عمل ہو‘۔
انہوں نے کہا کہ منصوبے میں جو بھی تبدیلی ہو لیکن منصوبہ اسی سال شروع ہونا چاہیے جو قومی اہمیت کا حامل ہے اور راولپنڈی اور اسلام آباد کے شہریوں کے لیے بہت اہم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 'رنگ روڈ اسکینڈل کے نتیجے میں اربوں روپیہ کھانے سے بچایا گیا'
غلام سرور نے کہا کہ ہم اسے کسی بھی سازش کا شکار نہیں ہونے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ منصوبے کے متعلقہ افسران ذمہ داری ادا کریں اور کسی بھی حتمی فیصلے کے لیے ایک وقت کی حد مقرر کریں۔
وزیر ہوا باز نے کہا کہ منصوبے میں تبدیلی کو دو سے تین ماہ کے اندر حتمی شکل دی جائے یا اسے دوبارہ ٹینڈر کرکےرواں سال دوبارہ شروع کیا جائے۔
وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا کہ انہوں نے وزیر اعظم کو بھی یہی کہا ہے اور دعوی کیا کہ ہم اس سال منصوبے کا افتتاح کریں گے اور وزیر اعظم اور وزیر اعلی سنگ بنیاد رکھیں گے۔
مزیدپڑھیں: 2 بڑے منصوبوں میں سرمایہ کاری کیلئے کنسورشیم تشکیل
انہوں نے کہا کہ میڈیا پر تبصرے، اپوزیشن کی جانب سے اسے ایک اسکینڈل میں تبدیل کرنے کی سازشیں بے سود ہیں کیونکہ کوئی اسکینڈل نہیں بننے دیں گے اور قومی اہمیت کا یہ منصوبہ شروع کیا جائے گا اور تکمیل تک پہنچے گا۔
'میں نے خود کو انکوائری کے لیے پیش کیا '
پریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا کہ انہوں نے خود کو انکوائری کے لیے پیش کیا ہے اور دعویٰ کیا کہ وہ یا ان کے گھر کا کوئی فرد منصوبے کی تبدیلی میں ملوث نہیں ہے اور نہ ہی وہ منصوبے کے قریب اراضی خریدنے میں شامل ہیں
انہوں نے زور دے کر کہا کہ میں انکوائری سے نہیں بھاگ رہا، تفتیش کریں، میری اور میرے بچوں کی، اگر ہم میں سے کوئی ملوث پایا جائے تو کارروائی کی جائے۔
'تحریک انصاف میں کوئی گروپ بندی نہیں ہے'
وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے پی ٹی آئی میں تقسیم کی اطلاعات پر کہا کہ تحریک انصاف میں کوئی گروپ بندی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی کے کچھ لوگوں میں بعض عہدیداروں کے خلاف شکایات ہوسکتی ہیں لیکن وہ معمولی اختلافات تھے جیسا کہ ایک فیملی میں ہوتا ہے۔
غلام سرور خان نے کہا کہ متعدد لوگوں کو انکوائری کا سامنا رہا ہے اور وزرا کو بھی جیل بھیجا گیا۔
انہوں نے زور دیا کہ ہر ایک شخص کو احتساب کے عمل سے گزرنا ہوگا جس کا اطلاق سب پر ہوگا اور کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہوگی اور کسی سے سیاسی انتقام نہیں لیا جائےگا۔