کراچی میں بڑے بریک ڈاؤن کے بعد بجلی کی فراہمی بحال
کے الیکٹرک کی ہائی ٹینشن لائن ٹرپ ہونے سے شہر قائد کے مختلف علاقوں میں بجلی کئی گھنٹوں تک متاثر رہنے کے بعد بجلی بحال ہوگئی۔
کے الیکٹرک کی جانب سے ٹوئٹ میں کہا گیا کہ 'ہائی ٹینشن لائن میں ٹرپنگ کے بعد بجلی کی بحالی کا عمل تیزی سے جاری ہے، علاقائی سطح پر بحالی شروع ہو چکی ہے اور پی ای سی ایچ ایس، ڈیفنس، نیپا، سول لائنز، نارتھ ناظم آباد بلاک ایس اور دیگر علاقوں میں بجلی بحال ہو چکی ہے'۔
قبل ازیں ہائی ٹینشن لائن ٹرپ ہونے سے ڈیفنس کے مختلف فیزز، کلفٹن کے مختلف بلاکس، نارتھ کراچی، ملیر، ماڈل کالونی، لیاری، کھارادر، نیا آباد، کھڈا مارکیٹ، لیاقت آباد، گلشن اقبال، گلستان جوہر، سعدی ٹاؤن، بفرزون، کورنگی، ناگن چورنگی، سرسید ٹاؤن، صدر، ایم اے جناح روڈ اور سائٹ ایریا سمیت شہر کے بڑے حصے میں بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی۔
کے الیکٹرک کی جانب سے ٹوئٹ میں کہا گیا کہ 'شہر کے چند علاقوں سے بجلی معطل ہونے کی شکایات موصول ہوئی ہیں، جنہیں ہنگامی طور پر دور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: بڑے بریک ڈاؤن کے بعد ملک کے بیشتر شہروں میں بجلی بحال
بعد ازاں ترجمان کے الیکٹرک نے بتایا کہ 'کے الیکٹرک کی 220 کے وی ہائی ٹینشن لائن ٹرپ کر گئی جس کی وجہ سے منسلک گرڈ پر بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی'۔
انہوں نے کہا کہ سسٹم میں لوڈ موجود ہونے کی وجہ سے بجلی کی بحالی کا عمل شروع ہو چکا ہے اور ایک گھنٹے تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔
دوسری جانب وزارات توانائی نے ٹوئٹ میں کہا کہ 'کراچی کو بجلی سپلائی کرنے والی ناردرن کراچی انٹرکنیکشنز (این کے آئی) ٹرانسمیشن لائنز بلدیہ 1 اور 2 میں ٹرپنگ کی وجہ سے بجلی فراہمی متاثر ہوئی ہے'۔
ٹوئٹ میں کہا گیا کہ 'تاہم باقی ملک کا پورا سسٹم اس وقت بالکل نارمل ہے اور نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) اور کراچی الیکٹریک کے اہلکار بجلی بحالی میں مصروف ہیں، ٹرپنگ کی وجوہات کی تحقیقات بھی کی جارہی ہے'۔
مزید پڑھیں: ترسیلی نظام میں خرابی: کراچی، لاہور سمیت ملک کے کئی شہروں میں بجلی کا بریک ڈاؤن
قبل ازیں سیاستدانوں اور صحافیوں سمیت متعدد شہریوں نے ٹوئٹر پر ان کے علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہونے کے حوالے سے بتایا۔
یاد رہے کہ تقریباً 5 ماہ قبل ملک میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن ہوا تھا جو کئی روز تک جاری رہا تھا۔
اس بریک ڈاؤن کے باعث کراچی، لاہور، اسلام آباد سمیت ملک کے بڑے شہروں کے علاوہ چھوٹے شہر بھی بُری طرح متاثر ہوئے تھے۔