• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف حکومت کی درخواست سماعت کیلئے مقرر

شائع May 21, 2021
لاہور ہائی کورٹ نے شہباز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی—فائل/فوٹو: اے پی
لاہور ہائی کورٹ نے شہباز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی—فائل/فوٹو: اے پی

سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کی جانب سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اورقومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو بیرون ملک جانے کے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر کی گئی درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی۔

‏سپریم کورٹ کے جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ 25 مئی کو حکومت درخواست پر سماعت کرے گا۔

مزید پڑھیں: حکومت کی لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف درخواست کی جلد سنوائی کی استدعا

عدالت عظمیٰ نے اس حوالے سے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کردیا۔

خیال رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے 7 مئی کو شہباز شریف کو 8 مئی سے 3 جولائی تک کے لیے علاج کی غرض سے لندن جانے کی مشروط اجازت دی تھی۔

جس کے بعد وہ اگلے روز براستہ دوحہ لندن جانے کے لیے قطر ایئرویز کی پرواز میں سوار ہونے کے لیے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچے تھے، تاہم ایئرپورٹ پر ایف آئی اے امیگریشن حکام نے انہیں بتایا کہ چونکہ ان کا نام پروویژنل نیشنل آئڈینٹیفکیشن لسٹ (پی این آئی ایل) میں ہے اس لیے وہ پرواز پر سوار نہیں ہوسکتے۔

بعد ازاں وفاقی حکومت نے 17 مئی کو شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیا اور لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چینلج کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت نے شہباز شریف کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

وفاقی حکومت نے شہباز شریف کو فریق بناتے ہوئے عدالت سے استدعا کی تھی کہ اس درخواست پر فیصلے تک لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کیا جائے۔

درخواست میں کہا گیا تھا کہ شہباز شریف کا نام پروویژنل نیشنل آئڈینٹیفکیشن لسٹ (پی این آئی ایل) میں تھا، لاہورہائی کورٹ نے نوٹس جاری کیے بغیر حتمی ریلیف فراہم کردیا۔

وفاقی حکومت نے مؤقف اپنایا کہ لاہور ہائی کورٹ نے قانونی اصولوں کے برعکس فیصلہ سنایا اور اپیل کی کہ ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

بعد ازاں وفاقی حکومت نے 19 مئی کو سپریم کورٹ میں معاملے پر جلد سماعت کی درخواست دائر کی اور کہا کہ سول پٹیشن فار لیو ٹو اپیل (سی پی ایل اے) کو انصاف کے وسیع تر مفاد میں جلد تاریخ پر سماعت کے لیے مقرر کیا جاسکتا ہے۔

مزید پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کو طبی بنیاد پر بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی

درخواست میں مزید کہا گیا تھا کہ ’پٹیشن ایک فوری معاملے سے متعلق ہے اور اسے عدالتی عظمیٰ کی جلد سماعت کی ضرورت ہے اور درخواست گزاروں کے ‘قابلِ قدر حقوق’ داؤ پر لگے ہیں۔

وفاقی حکومت نے مزید کہا تھا کہ اگر درخواست جلد سماعت کے لیے مقرر نہ کی گئی تو درخواست گزار کو ناقابل تلافی نقصان اور اس کے حقوق کو زک پہنچے گی، سہولت کا توازن بھی درخواست گزار کے حق میں ہے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024