غزہ کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا اجلاس طلب
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے کہا ہے کہ وہ غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی تشدد کے پیش نظر مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی صورتحال پر خصوصی اجلاس منعقد کرے گا۔
خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق انسانی حقوق کونسل نے ایک بیان میں کہا کہ آئندہ جمعرات کو اجلاس بلانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے جس میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں بشمول مقبوضہ بیت المقدس میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال پر گفتگو کی جائے گی۔
مزید پڑھیں: فلسطین کے عوام کی آواز خاموش نہیں کرائی جاسکتی، شاہ محمود قریشی
اس اجلاس کے انعقاد کی درخواست پاکستان کی جانب سے کی گئی ہے جو اسلامی تعاون تنظیم اور فلسطینی حکام کا ابطہ کار ہے۔
15 سال قبل قیام کے بعد اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے کا یہ 30واں غیر معمولی اجلاس ہوگا۔
اقوام متحدہ نے فوری طور پر یہ نہیں بتایا کہ جنیوا میں قائم کونسل کے 47 ممبر ممالک میں سے کتنے اراکین نے فون پر اس اجلاس کی حمایت کی ہے لیکن کم از کم ایک تہائی کو خصوصی سیشن کی کے انعقاد کی حمایت کے لیے سامنے آنا ہوگا۔
جمعرات کو یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب اسرائیل کے فضائی حملوں کا سلسلہ جاری رہا اور سفارت کاروں نے 10 روز قبل شروع ہونے والی ان پرتشدد کارروائیوں کو روکنے کے لیے جنگ بندی کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی دنیا سے اسرائیلی جارحیت کو فوری طور پر بند کرانے کی اپیل
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں 230 فلسطینی ہلاک ہو گئے جن میں 65 بچے بھی شامل ہیں جبکہ ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے۔
اسرائیل کی فوج نے اسی دوران کہا ہے کہ غزہ میں حماس اور دیگر مسلح گروہوں کی جانب سے نے اسرائیل پر 4ہزار 70 راکٹ فائر کیے گئے، جن میں سے اکثریت کو دفاعی نظام 'آئرن ڈوم' نے ناکارہ کردیا، پولیس نے بتایا کہ ان راکٹوں حملوں کے نتیجے میں اسرائیل میں 12 افراد ہلاک ہو گئے جن میں ایک ہندوستانی اور دو تھائی شہری بھی شامل ہیں۔
جنیوا میں اسرائیل کی سفیر میراو ایلون شاہر نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ آئندہ جمعرات کو بلائے گئے اجلاس کی مخالفت کریں۔
انہوں نے ٹوئٹر پر کہا کہ اسرائیل کو نشانہ بنانے والی انسانی حقوق کونسل کی جانب سے ایک اور خصوصی اجلاس کا انعقاد اسرائیل مخالف ایجنڈے کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
مزید پڑھیں: جنگ بندی میں معمولی پیش رفت کے باوجود اسرائیل کے غزہ پر حملے جاری
انہوں نے کہا کہ اس سیشن کو اسپانسر کرنے والے صرف ایک دہشت گرد تنظیم حماس کی کارروائیوں کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں جو غزہ کے عوام کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرتے ہوئے اسرائیلی شہریوں پر اندھا دھند 4ہزار سے زائد راکٹ فائر کر چکے ہیں۔
ایلن شاہر نے کہا کہ میں کونسل کے تمام رکن ممالک سے مطالبہ کرتی ہوں کہ وہ اس اجلاس کی سختی سے مخالفت کریں۔