صنفی بانڈز کے لیے گائیڈلائنز جاری
اسلام آباد: سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے خواتین کی مالی شمولیت بڑھانے اور خواتین کی شمولیت کی حوصلہ افزائی کے لیے صنفی بانڈز (جی بی) کے اجرا کے لیے گائیڈ لائنز جاری کردیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سیکیورٹیز ایکٹ 2015 کے سیکشن 172 کی پیروی میں جاری کردہ گائیڈلائنز کا مقصد کمپنیوں اور قرضوں کی سیکیورٹیز جاری کرنے والوں کے مالی وسائل کو متنوع بنانے اور سرمایہ کاروں کے ایک خاص طبقے کو اضافی مالیات فراہم کرنے کے لیے سہولیات فراہم کرنا ہے۔
ریگولیٹر نے کہا کہ صنفی مساوات کے فروغ کی سمت ایک قدم آگے بڑھاتے ہوئے جی بی کے اجرا سے خواتین کو قائدانہ عہدوں تک رسائی اور صنفی-مثبت کارپوریٹ پالیسیوں میں بہتری آئے گی۔
مزید پڑھیں: اسٹیٹ بینک نے کاروبار کرنے والی خواتین کیلئے مالی اعانت کی حد میں اضافہ کردیا
جی بی کے گائیڈ لائنز کے مطابق تمام سکوک بانڈز سمیت قرض کی سیکیورٹیز جاری کرنے کے اہل تمام جاری کنندگان اس بانڈ کو جاری کرنے کے اہل ہیں۔
جی بی کے اجرا سے جو رقم اکٹھی ہوگی اس کا استعمال صرف خواتین کی معاشی ترقی اور فلاح و بہبود جیسا کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کے لیے چھوٹے قرضوں، تکنیکی یا پیشہ ورانہ تربیت، زرعی قرضوں یا خواتین کی کم آمدنی والے طبقے کے لیے مکانات وغیرہ کے لیے مالی اعانت کے لیے استعمال ہوسکتے ہیں۔
خواتین کی شمولیت کے اقدام کے بانی آفتاب احمد چوہدری نے جی بی کے اجرا پر رائے دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں خواتین کاروباری افراد زیادہ تر باضابطہ معیشت اور مالی اعانت سے باہر رہتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: گھروں سے کام کرنے والی خواتین کیلئے قانون سازی میں حائل رکاوٹ دور کرنے کا عزم
ان کا کہنا تھا کہ 'یہ (جی بی) متعدد اہداف اور قابل عمل پالیسیوں میں سے ایک ہے جو ریگولیٹر فراہم کرسکتے ہیں، سرمایہ کاری کے منتظمین کو لازم ہے کہ وہ اس اقدام کو بروئے کار لائیں اور کچھ صنفی فنڈ متعارف کرائیں تاکہ اس نوعیت کے زیادہ سے زیادہ فنڈ مارکیٹ میں آسکیں'۔
انہوں نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کے بعد کہ خواتین کو قائدانہ عہدوں پر زیادہ نمائندگی حاصل ہو، جی بی سے متعلق ایس ای سی پی کی گائیڈ لائنز ملک میں خواتین کے کاروبار کے لیے فنڈز کی دستیابی کی حوصلہ افزائی کرنے میں اہم کردار ادا کریں گی۔