درمیانی عمر میں موت کا خطرہ بڑھانے والی یہ عادت آپ میں تو نہیں؟
درمیانی عمر میں موت سے بچنا چاہتے ہیں تو دن میں کچھ وقت جسمانی سرگرمیوں کے لیے نکالنا عادت بنالیں۔
یہ بات اسکاٹ لینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
گلاسگو کالیڈونین یونیورسٹی کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ جو لوگ بیداری کے بعد اپنا زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں، انہیں قبل از وقت موت سے بچنے کے لیے ایک عام عادت کو اپنالینا چاہیے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ بیٹھ کر گزارے جانے والا ہر گھنٹے کے بدلے میں 3 منٹ تک ورزش کرنا چاہیے، اب یہ وہ دن بھر کریں یا کسی ایک سیشن میں، یہ ان کی مرضی ہے۔
تحقیق کے مطابق سست طرز زندگی میں جاگنگ یا تیز چہل قدمی سے توازن لانا قبل از وقت موت کا خطرہ 30 فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ جو لوگ دن بھر میں 7 گھنٹے بیٹح کر گزارتے ہیں، انہیں دن بھر میں 21 منٹ سخت ورزش کرنی چاہیے یا 84 منٹ تک ہلکی پھلکی جسمانی سرگرمیاں جیسے چہل قدمی کو معمول بنانا چاہیے۔
اس تحقیق کے لیے 6 مختلف تحقیقی رپورٹس کا حصہ بننے والے ایک لاکھ 30 ہزار سے زیادہ افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا تھا۔
تجزیے سے انکشاف ہوا کہ جو لوگ دن بھر میں 7 گھنٹے سے کم وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں، ان کے لیے روزانہ 30 منٹ ورزش کا دورانیہ قبل از وقت موت کا خطرہ 80 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔
مگر یہ فائدہ دفتر میں زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے والے افراد کو حاصل نہیں ہوتا۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ جو لوگ دن بھر میں 11 سے 12 گھنٹے بیٹھ کر گزارتے ہیں، انہیں دن بھر میں 30 منٹ کی سخت ورزش سے کوئی خاص فائدہ نہیں ہوتا یا ان کے لیے قبل از وقت موت کا خطرہ کم نہیں ہوتا۔
محققین کے مطابق ہمارے نئے فارمولے کے تحت بیٹھ کر گزارے جانے والے ہر گھنٹے کے عوض 3 منٹ کی معتدل سے سخت ورزش درست توازن قائم کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے، جبکہ لمبی اور صحت مند زندگی کا حصول ممکن ہوتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے برٹش جرنل آف اسپورٹس میڈیسین میں شائع ہوئے۔