بھارت میں سمندری طوفان سے 27 افراد ہلاک، 100 لاپتا
بھارت میں طوفان کے ٹکرانے سے کم از کم 27 افراد ہلاک اور 100 سے زائد لاپتا ہوگئے جبکہ ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کا بھی ایک نیا ریکارڈ سامنے آیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق تاؤتے نامی طوفان کے بارے میں ماہرین کہتے ہیں یہ بحیرہ عرب میں تیزی سے شدید طوفانوں کی بڑھتی ہوئی تعداد میں سے ایک ہے جس کا پانی ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے گرم ہورہا ہے۔
بھارت کے مغربی حصے میں قائم ریاست گجرات کے ساحل پر آنے والے طوفان کے سے سیکڑوں ہزاروں افراد بجلی سے محروم ہوگئے۔
حکام نے بتایا کہ 130 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے طوفان ساحل سے ٹکرایا جس نے سمندر کے قریب مکانوں کی کھڑکیاں توڑ دیں اور بجلی کا نظام درہم برہم کردیا جبکہ ہزاروں درختوں کو جڑوں سے اکھاڑ دیا جس سے متاثرہ علاقوں کی طرف جانے والی سڑکیں بند ہوگئیں۔
مزید پڑھیں: سمندری طوفان: بھارت کی ساحلی ریاست سے ہزاروں افراد کی نقل مکانی
بھاو نگر میں ایک ہوٹل کے مالک نے بتایا کہ 'میں نے اپنی زندگی میں اتنا تیز طوفان کبھی نہیں دیکھا'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'ہر طرف تاریکی چھائی ہوئی تھی کیونکہ بجلی بھی نہیں آرہی تھی اور ہوا کی خوفناک آوازیں آرہی تھیں'۔
بھارتی بحریہ نے بتایا کہ ممبئی میں 9 میٹر اونچی لہروں سے سمندر میں تیل کی کان کے لیے خدمات فراہم کرنے والا بحری جہاز ڈوب گیا اور جہاز پر سوار 273 افراد میں سے 96 لاپتہ ہوگئے۔
وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ 177 افراد کو ریسکیو کرلیا گیا جبکہ جنگی جہاز عملے کو 'انتہائی مشکل سمندری صورتحال' میں بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
تاہم بھارتی بحریہ کے ہیلی کاپٹرز ایک اور جہاز پر پھنسے ہوئے 137 افراد کو بچانے میں کامیاب ہوگئے جس کا لنگر پھسل گیا تھا۔
اس کے علاوہ ایک اور جہاز اور ایک تیل کا کنواں بھی ڈوب گیا۔
دیگر مقامات پر 7 تازہ ہلاکتوں کے بعد ہلاکتوں کی کل تعداد 27 ہوگئی جس میں دیوار کے گرنے سے مرنے والا ایک بچہ، ایک 80 سالہ خاتون اور ایک نوعمر لڑکی بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سمندری طوفان تاؤتے نے بھارتی ساحلی علاقوں میں تباہی مچادی
طوفان سے تقریباً 16 ہزار 500 سے زائد مکانات کو نقصان پہنچا، 40 ہزار درخت اکھڑ گئے اور 2 ہزار 400 دیہاتوں کی بجلی منقطع ہوگئی۔
ساحلی ضلع میں 40 سے 50 موبائل فون ٹاور خراب ہو گئے اور وہاں کے مقامی عہدیدار عیش اوک نے بتایا کہ طوفان کے بعد بجلی یا مواصلات کا نظام میسر نہیں۔
اگرچہ یہ طوفان گزشتہ چند دہائیوں کے دوران آنے والے بدترین طوفانوں میں سے ایک تھا لیکن سابقہ آفات کی نسبت بہتر پیش گوئی کے نتیجے میں خطرے سے قبل دو لاکھ افراد کو وہاں سے محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا تھا۔
گجرات کے وزیر اعلیٰ وجے روپانی نے کہا کہ 'پچھلے تین دن سے ہم نے جو منصوبہ بندی کی تھی، اس کا نتیجہ برآمد ہو گیا، ہم انسانی ہلاکتوں کو کم کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں لیکن چیلنجز اب بھی باقی ہیں'۔