• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:02pm Isha 6:29pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:02pm Isha 6:29pm

پاکستان کی آبادی 20 کروڑ 76 لاکھ ہے، 2017 کی مردم شماری کے حتمی نتائج جاری

شائع May 19, 2021
آبادی میں 10 کروڑ 60 لاکھ 18 ہزار مرد، 10 کروڑ 13 لاکھ 44 ہزار خواتین اور 3 لاکھ 21 ہزار 744 خواجہ سرا شامل ہیں۔ - فائل فوٹو:اے ایف پی
آبادی میں 10 کروڑ 60 لاکھ 18 ہزار مرد، 10 کروڑ 13 لاکھ 44 ہزار خواتین اور 3 لاکھ 21 ہزار 744 خواجہ سرا شامل ہیں۔ - فائل فوٹو:اے ایف پی

لاہور: پاکستان کے شماریات بیورو (پی بی ایس) نے چھٹی آبادی اور ہاؤسنگ مردم شماری 2017 کے حتمی نتائج اپنی ویب سائٹ پر شائع کردیے ہیں جس کے مطابق ملک کی مجموعی آبادی 20 کروڑ 76 لاکھ 80 ہزار ہے اور سالانہ شرح نمو 2.4 فیصد ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق آبادی میں 10 کروڑ 60 لاکھ 18 ہزار مرد، 10 کروڑ 13 لاکھ 44 ہزار خواتین اور 3 لاکھ 21 ہزار 744 خواجہ سرا شامل ہیں۔

بیورو نے ویب سائٹ پر لکھا کہ 'مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) نے 16 دسمبر 2016 کو پاک فوج کے تعاون سے مردم شماری کو دو مراحل میں کرنے کا فیصلہ کیا، پی بی ایس نے اوسطا 200 سے 250 مکانوں پر مشتمل مردم شماری چھوٹے چھوٹے بلاکس بنائے جس میں مجموعی طور پر 16 لاکھ 80 ہزار سے زائد بلاکس آئے جن کی اچھی طرح سے مقرر کردہ حدود اور نقشے تھے'۔

انہوں نے کہا کہ 'حد بندی کا سارا عمل صوبائی حکومتوں، مقامی حکومتوں، محکمہ ریونیو اور ضلعی انتظامیہ کے ساتھ قریبی رابطوں کے ذریعے انجام دیا گیا ہے'۔

مزید پڑھیں: پیپلز پارٹی نے نئی مردم شماری کرانے کے منصوبے کو مسترد کردیا

واضح رہے کہ تین سال کی تاخیر کے بعد وفاقی کابینہ نے گزشتہ سال دسمبر میں وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت ایک اجلاس میں 2017 کی مردم شماری کی منظوری دی تھی جس میں وفاقی حکومت کے اتحادی متحدہ قومی موومنٹ کی طرف سے اختلافی نوٹ بھی پیش کی گیا تھا۔

جہاں سندھ نے اس عمل کی مخالفت کی تھی وہیں اس نے حتمی نتائج کے اجرا کو بھی مسترد کردیا جسے گزشتہ ماہ سی سی آئی نے منظور کیا تھا۔

سندھ اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے اٹھائے گئے اعتراضات کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے کسی بھی غلطی کے امکانات سے بچنے کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے اکتوبر میں اگلی مردم شماری کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

حکومت نے 2023 تک نئی مردم شماری کے نتائج جاری کرنے کا بھی عہد کیا ہے۔

2017 کی مردم شماری کے حتمی نتائج کے مطابق ملک کی سالانہ نمو بالترتیب 1981 اور 1998 کی مردم شماری کے بالترتیب 3.06 فیصد اور 2.69 فیصد سے 2.4 فیصد پر آگئی ہے۔

2017 کی مردم شماری میں کل گنتی میں سے 13 کروڑ 20 لاکھ 13 ہزار دیہی اور 7 کروڑ 56 لاکھ 70 ہزار شہری آبادی شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی کی مردم شماری پر جماعت اسلامی نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا دیا

خیبر پختونخوا کی آبادی 2017 میں 3 کروڑ 5 لاکھ 10 ہزار دکھائی گئی جبکہ فاٹا کی آبادی 49 لاکھ 90 ہزار بتائی گئی۔

پنجاب آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑا صوبہ ہے جہاں کل آبادی 10 کروڑ 99 لاکھ 90 ہزار ہے اور سندھ 2017 کی مردم شماری میں 4 کروڑ 78 لاکھ 50 ہزار افراد رہتے ہیں۔

اسی طرح بلوچستان کی آبادی تقریبا ایک کروڑ 23 لاکھ 40 ہزار جبکہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی آبادی 20 لاکھ بتائی گئی۔

مذاہب کی بنیاد پر آبادی کی کل تعداد میں 96.47 فیصد مسلمان شامل ہیں، اس کے بعد 1.27 فیصد عیسائی، 1.73 فیصد ہندو، 0.09 فیصد احمدی، 0.41 فیصد شیڈول ذات اور 0.02 فیصد دیگر شامل ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024