• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

جہانگیر ترین کے حامیوں نے قومی اور پنجاب اسمبلی میں گروپ بنا لیا

شائع May 19, 2021
راجا ریاض نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ گروپ میں شامل اراکین کی تعداد 40 کے قریب پہنچ گئی ہے—فائل فوٹو: ڈان نیوز
راجا ریاض نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ گروپ میں شامل اراکین کی تعداد 40 کے قریب پہنچ گئی ہے—فائل فوٹو: ڈان نیوز

لاہور: کبھی وزیراعظم عمران خان کے سب سے قریبی ساتھی رہنے والے جہانگیر ترین نے قومی اور پنجاب اسمبلی میں 'اپنے گروپ' کے پارلیمانی رہنماؤں کے ناموں کا اعلان کر کے پاکستان تحریک انصاف میں دراڑ کو باضابطہ شکل دے دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی اور جہانگیر ترین کی حمایت میں سب سے آگے رہنے والے راجا ریاض کو قومی اسمبلی میں گروپ کا پارلیمانی رہنما بنایا گیا ہے جبکہ پنجاب اسمبلی میں سعید اکبر اس کی سربراہی کریں گے۔

یہ اعلان جہانگیر ترین کی جانب سے منعقدہ ایک عشایئے میں سامنے آیا جہاں راجا ریاض کے مطابق مزید 4 اراکین قومی اسمبلی اور اتنے ہی ایم پی ایز نے گروپ میں شمولیت اختیار کی۔

یہ بھی پڑھیں: جہانگیر ترین کے عشائیے میں 8 ایم این ایز، 10 سے زائد ایم پی ایز کی شرکت

راجا ریاض نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ گروپ میں شامل اراکین کی تعداد 40 کے قریب پہنچ گئی ہے۔

ان اراکین کے جہانگیر ترین کے ہمراہ عدالت جانے کا امکان ہے جہاں وہ اپنی ضمانت کی تجدید کے لیے جائیں گے۔

اس اعلان کے بعد سوشل میڈیا پر مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کے حامیوں کے مابین طعنے دینے کا مقابلہ شروع ہوگیا۔

مسلم لیگ (ن) کے لوگوں نے پی ٹی آئی کے حامیوں کو یاد دلایا کہ نون (مسلم لیگ) میں ش (شہباز شریف) نکالتے نکالتے وہ پی ٹی آئی میں سے ٹی (ترین) سے ہی محروم ہوگئے۔

مزید پڑھیں: جہانگیر ترین کو کوئی شکایت ہے تو وزیر اعظم سے بات کر سکتے ہیں، شاہ محمود قریشی

تاہم سینیٹر فیصل جاوید نے ایک ٹوئٹر پیغام میں یاد دہانی کروائی کہ 'پی ٹی آئی عمران خان ہے اور عمران خان پی ٹی آئی ہے'۔

تاہم سیاسی رہنماؤں کو لگ رہا تھا کہ ایسا ہونے والا ہے، ایک مقامی سیاستدان شاہ محمود نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 'شاید کے بجائے اس کا امکان تھا'۔

دوسری جانب مذکورہ اعلان سامنے آنے کے بعد پی ٹی آئی کے کارکنان کی جانب سے عمران خان کے حق مین اور جہانگیر ترین کے خلاف ہیش ٹیگز سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کرتے رہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024