• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

پیمرا کا مارننگ شو میں نامناسب الفاظ نشر کرنے پر نیو ٹی وی کو نوٹس

شائع May 18, 2021 اپ ڈیٹ May 19, 2021
نجی چینل کے مارننگ شو میں ڈانس پرفارمنس پر باسط علی اور دیگر شرکا کی بحث کو براہ راست نشر کیا گیا تھا—فوٹو: اسکرین شاٹ
نجی چینل کے مارننگ شو میں ڈانس پرفارمنس پر باسط علی اور دیگر شرکا کی بحث کو براہ راست نشر کیا گیا تھا—فوٹو: اسکرین شاٹ

پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے مارننگ شو میں غیراخلاقی اور نامناسب الفاظ نشر کرنے پر نجی نیوز چینل نیو ٹی وی کو اظہارِ وجوہ کا نوٹس جاری کردیا۔

پیمرا کی جانب سے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی نے 17 مئی 2021 کو نشر کیے گئے مارننگ شو پر نیو ٹی وی کو اظہارِ وجوہ کا نوٹس جاری کیا ہے۔

مزید کہا گیا کہ یہ نوٹس مارننگ شو میں مہمانوں کے مابین تکرار، نامناسب اور غیر اخلاقی الفاظ نشر کرنے اور شو کی میزبان کے غیرذمہ دارانہ اور غیر پیشہ ورانہ رویے پر جاری کیا گیا۔

مزید پڑھیں: خلیل الرحمٰن قمر کے نامناسب جملوں پر ٹی وی انتظامیہ کی ماروی سرمد سے معذرت

پیمرا نے مذکورہ معاملے پر نجی چینل سے 14 روز میں جواب طلب کیا ہے۔

گزشتہ روز نیو ٹی وی کے مارننگ شو 'نیو پاکستان' میں کامیڈین اور یوٹیوبر باسط علی شریک ہوئے تھے۔

تاہم مارننگ شو کے مہمانوں کی ڈانس پرفارمنس پر باسط علی کی جانب سے اعتراض اٹھایا گیا جس کے بعد شرکا کے مابین گرما گرم بحث ہوئی جسے چینل کی جانب سے براہ راست نشر کیا گیا۔

اس تمام بحث کو سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے چینل ریٹنگ بڑھانے کے لیے سوچی سمجھی مشق بھی قرار دیا جارہا ہے۔

علاوہ ازیں مارننگ شو میں کامیڈین باسط علی اور دیگر شرکا کے درمیان ہونے والی اس بحث کا ویڈیو کلپ یوٹیوب پر بھی اپلوڈ کیا گیا تھا۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ڈانس پرفارمنس ختم ہونے کے بعد مارننگ شو کی میزبان نبیہا اعجاز نے باسط علی سے سوال کیا کہ سب میوزک پر اتنا انجوائے کررہے تھے تو انہوں نے کیوں نہیں کیا؟ آپ کیوں نہیں آئے؟

جس پر باسط علی نے کہا کہ 'یہ میوزک نہیں ہے آپ لوگ سرِعام بے حیائی پھیلارہے ہیں، مجھے نہیں پتا تھا کہ آپ کے شو کا کیا اینگل ہے، اس طرح سے لڑکے اور لڑکیاں ڈانس کررہے ہیں یہ کوئی طریقہ نہیں ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: خلیل الرحمٰن قمر کا ماروی سرمد کیخلاف نازیبا زبان کا استعمال

اس پر مارننگ شو کی میزبان نے کہا کہ ' یہ میرا شو ہے ، آپ (باسط علی) یہاں آئے ہیں، آپ کومارننگ شو کا فارمیٹ پتا ہےآپ کو معلوم ہے کہ خواتین بھی آرہی ہیں، گلوکاری ہوگی، گیمز کھیلے جائیں گے تو آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ بے حیائی ہورہی ہے؟'۔

اس پرباسط علی نے کہا کہ معاشرہ خواتین کو رقص کی اجازت نہیں دیتا، تو اینکر نے ان سے پوچھا کہ کیا معاشرہ انہیں مارننگ شومیں آنے کی اجازت دیتا ہے جس پر باسط علی نے کہا کہ آپ لوگوں نے مجھے بلایا ہے کامیڈی میں کوئی حرج نہیں ، لیکن رقص کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

اس دوران اینکر کی جانب سے انہیں اپنے الفاظ واپس لینے کا کہا گیا لیکن باسط علی نے اپنے الفاظ واپس نہیں لیے جبکہ مہمان خاتون اور مردوں کی جانب سے بحث کا سلسلہ جاری رہا۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اینکر نے بحث طویل ہونے پر بریک لینے کا کہا لیکن ایک مہمان خاتون نے انکار کیا اور پھر باسط علی نے عورت مارچ کا نکتہ اٹھادیا۔

اس دوران شرکا کے دوران ہاتھا پائی بھی ہوئی جبکہ مہمان خاتون اور باسط علی کی جانب سے ایک دوسرے پر طنز کا سلسلہ بھی جاری رہا اور نامناسب الفاظ کا استعمال بھی کیا گیا۔

بعدازاں مارننگ شو ہی میں میزبان کی جانب سے دونوں مہمانوں کے درمیان صلح بھی کروائی گئی تھی۔

مذکورہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونےکے بعد اکثر صارفین کی جانب سے باسط علی کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا جبکہ دیگر نے اس بحث کو براہ راست نشر کرنے پر چینل کو غلط قرار دیا۔

خیال رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب نیو نیوز کو لائیو پروگرام میں بحث نشر کرنے پر تنقید کا سامنا ہوا ہو۔

گزشتہ برس ’نیو نیوز‘ کے پروگرام ’آج عائشہ احتشام کے ساتھ‘ میں ’عورت مارچ‘ کے موضوع پر ہونے والی بحث کے دوران سماجی کارکن و خواتین رہنما ماروی سرمد کے خلاف انتہائی نازیبا زبان استعمال کی تھی۔

خلیل الرحمٰن قمر کی جانب سے نامناسب زبان استعمال کیے جانے پر ٹی وی میزبان عائشہ احتشام کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا اور سوشل میڈیا پر کہا جا رہا تھا کہ خاتون میزبان نے ڈراما مصنف کو گالیاں دینے سے نہیں روکا بعدازاں نجی چینل کی انتظامیہ نے ماروی سرمد سے معذرت بھی کی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024