غزہ پر اسرائیلی حملے: وزیر خارجہ صورتحال پر دنیا کی توجہ مبذول کرانے ترکی پہنچ گئے
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان غزہ پر حملے روکنے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کی غرض سے مختلف ممالک سے رابطے قائم کررہا ہے جو 10 مئی سے جاری ہیں۔
وزیر خارجہ، وزیراعظم عمران خان کی خصوصی ہدایت پر اہم سفارتی مشن پر ترکی پہنچے ہیں جہاں وہ فلسطین کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال پر دنیا کی توجہ مبذول کرائیں گے۔
ایک بیان میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگر عالمی برادری فلسطینی صورتحال پر خاموش رہی تو یہ 'نوحہ خوانی ہوگی'۔
ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے یورپی ممالک میں مسلم کمیونٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں فلسطینیوں پر اسرائیل کے ظلم و ستم کو روکنے میں مدد کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ فلسطین میں بمباری کے نتیجے میں بجلی کی بندش ہوئی ہے اور اشیائے ضروریات کی فراہمی متاثر ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل اس معاملے کو مزید 'پیچیدہ' کر رہا ہے اور تل ابیب کے جنگی طیاروں کی بمباری فلسطینیوں کو صحت کی دیکھ بھال تک رسائی سے روک رہی ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 'رکاوٹیں پیدا کی جارہی ہیں' تاکہ فلسطینی وزیر خارجہ غزہ کی صورتحال کے بارے میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس آگاہ نہ کرسکیں۔
رپورٹ میں وزیر خارجہ کا یہ بیان بھی شامل تھا کہ 'ہم فلسطینی وزیر خارجہ کا انتظار کریں گے اور چاہتے ہیں کہ وہ ہمارے ساتھ سیشن میں شریک ہوں'۔
دفتر خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا کہ ایک روز قبل وزیر اعظم عمران خان کی خصوصی ہدایت پر شاہ محمود قریشی ترکی کے دورے پر روانہ ہوئے تھے۔
جہاں وہ اپنے دورے کے اختتام پر فلسطین، ترکی اور سوڈان کے وزرائے خارجہ کے ساتھ نیو یارک روانہ ہوں گے۔
بیان میں کہا گیا کہ اپنے نیو یارک کے دورے کے دوران وزیر خارجہ مختلف سیاسی شخصیات سے 'اہم ملاقاتیں' کریں گے اور 'یو این جی اے میں مظلوم فلسطینیوں کے لیے آواز اٹھائیں گے'۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ وہ مقامی اور بین الاقوامی میڈیا کے نمائندوں سے بھی بات کریں گے اور فلسطین کی صورتحال سے متعلق پاکستان کے مؤقف کو ان تک پہنچائیں گے۔
شاہ محمود قریشی نے 21 مئی کو فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف ملک بھر میں پرامن احتجاج کی کال دینے کے لیے قومی اسمبلی کے پلیٹ فارم کا استعمال کیا تھا۔
وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ پاکستان اور ترکی نے فلسطینی عوام پر صیہونی مظالم کے خلاف اقوام متحدہ میں آواز اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا جائے گا جہاں وہ اور ان کے ترک ہم منصب فلسطین کے لیے آواز اٹھائیں گے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کی واضح پوزیشن ہے کہ اسرائیل کا ان فلسطینیوں سے مقابلہ نہیں کیا جانا چاہیے جو تل ابیب کے مظالم کا سامنا کررہے ہیں۔
وزیر خارجہ کی طرف سے پیش کی جانے والی ایک قرارداد میں فلسطینی عوام کی منظم اور سفاکانہ حق تلفی، اخراج اور نسلی صفائی کی شدید مذمت کی گئی۔