• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں نہ ڈالنے سے متعلق حکومت نے جھوٹ بولا تھا، رانا ثنا اللہ

شائع May 17, 2021
انہوں نے کہا کہ ہمارا جہانگیر ترین کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں ہوا—فوٹو: ڈان نیوز
انہوں نے کہا کہ ہمارا جہانگیر ترین کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں ہوا—فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں نہ ڈالنے سے متعلق حکومت نے جھوٹ بولا تھا۔

لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کو ان حالات میں بھی صرف سیاسی انتقام کی پڑی ہے اور فلسطین میں نہتے مسلمانوں کے خون کی پرواہ نہیں بلکہ چھٹیوں میں ہنگامی طور پر دفاتر کھولے گئے اور اجلاس کرکے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی فکر لاحق رہی۔

مزیدپڑھیں: آمدن سے زائد اثاثے: رانا ثنااللہ کے وارنٹ گرفتاری جاری

رانا ثنا اللہ نے حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت ملک پر ایک آزمائش ہے جس کا عذاب سب جھیل رہے ہیں۔

انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ اب پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی سربراہی میں حکومت کے خلاف بھرپور فیصلے ہوں گے۔

ایک سوال کے جواب میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ استعفوں کے معاملے میں پی ڈی ایم کو دھچکا لگا لیکن اب پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں اس معاملے کا بھی کوئی نہ کوئی حل نکالا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک ایسی حکومت ہے جو نااہل ہے اور اس کا انتقام کے علاوہ کوئی اور دوسرا ایجنڈا نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس: لاہور ہائیکورٹ نے رانا ثنااللہ کی ضمانت کی توثیق کردی

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ حکومت کے خلاف جدوجہد کرنا اپوزیشن کے علاوہ عوام کا بھی فرض ہے۔

لیگی رہنما نے اس امر کی تردید کی کہ مسلم لیگ (ن) کا پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 'ناراض' رہنما جہانگیر ترین کے ساتھ کوئی رابطہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا جہانگیر ترین کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں ہوا۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ 'لیکن جہانگیر ترین کے ساتھ جو ہو رہا ہے اس کی مذمت کرتے ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'جہانگیر ترین کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے اس کی مذمت اس لیے کرتے ہیں کہ کاروباری ٹرانزیکشن کو فوجداری مقدمات میں ڈالا جارہا ہے اور یہ ہی معاملہ شریف فیملی کے کاروبار کے ساتھ کیا گیا'۔

مزید پڑھیں: رانا ثنااللہ کےخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع

انہوں نے کہا کہ اس وقت جہانگیر ترین تو خاموش رہے تھے لیکن ہم کہہ رہے ہیں ان کے خلاف جو کارروائی ہورہی ہے وہ انتقامی کارروائی ہے۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ کسی بھی کاروباری گروپ کے خلاف اس قسم کی کارروائی نہیں ہونی چاہیے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024