• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

بھارت میں تین ہفتے بعد کورونا سے ہلاکتوں کی تعداد میں کمی

شائع May 15, 2021
بھارت میں 3 ہفتے بعد کورونا سے ہلاکتوں کی تعداد 4 ہزار سے کم رپورٹ—فوٹو: اے ایف پی
بھارت میں 3 ہفتے بعد کورونا سے ہلاکتوں کی تعداد 4 ہزار سے کم رپورٹ—فوٹو: اے ایف پی

بھارت میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں میں تین ہفتوں بعد کمی آئی ہے جہاں ہفتے کو 4 ہزار کے قریب ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں جبکہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے خبردار کیا ہے کہ وبا پہلے سال کے مقابلے میں دوسرے سال بدترصورت اختیار کرسکتی ہے۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 3 لاکھ 26 ہزار 98 نئے کیسز رپورٹ ہوئے اور مجموعی تعداد بڑھ کر 2 کروڑ 43 لاکھ ہوگئی۔

مزید پڑھیں: بھارت: مسلسل تیسرے روز 4ہزار سے زائد اموات، ہنگامی بنیادوں پر اقدامات شروع

وزارت صحت کے اعداد وشمار میں کہا گیا کہ بھارت میں کورونا سے مزید 3 ہزار 890 افراد سے انتقال کرگئے اور ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 2 لاکھ 66 ہزار 207 ہوچکی ہے۔

بھارت میں 3 ہفتے بعد کورونا سے ہلاکتوں کی تعداد 4 ہزار سے کم رپورٹ—فوٹو: اے ایف پی
بھارت میں 3 ہفتے بعد کورونا سے ہلاکتوں کی تعداد 4 ہزار سے کم رپورٹ—فوٹو: اے ایف پی

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کیسز میں کمی کی ایک وجہ 9 مئی سے ٹیسٹ کی شرح میں کمی بھی ہوسکتی ہے۔

دوسری جانب عالمی ادارہ صحت کے سربراہ تیدروس ایڈہانوم نے کہا کہ بھارت کے حوالے سے سخت تشویش ہے جہاں وبا کا دوسرا سال پہلے کے مقابلے میں بدترین شکل اختیار کردیا ہے۔

تیدروس ایڈہانوم کی جانب سے یہ بیان بھارت وزیراعظم نریندر مودی کی گزشتہ روز ملک بھر میں وبا کے تیزی سے پھیلنے کے حوالے تشویش کے بعد آن لائن اجلاس میں سامنے آیا۔

بھارت میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کے دوران گزشتہ چند ہفتوں میں کورونا کے 17 لاکھ سے زائد کیسز اور 20 ہزار زائد اموات رپورٹ ہوئیں اور ملک میں ہسپتالوں میں مریضوں کی گنجائش ختم ہوگئی جبکہ طبی عملہ بھی کم پڑ گیا۔

سرکاری عہدیدار کا کہنا تھا کہ بھارت کی گنجان ریاست اترپرادیشن میں پولیس گنگا کے اطراف گشت کر رہی ہے جہاں لوگوں کو لاشیں دریا میں گرانے سے روکنے کے اقدامات کر رہی ہے۔

مشرقی ریاست کے ترجمان نوینیت سہگل کا کہنا تھا کہ 'ہم روزانہ تقریباً 10 سے 20 لاشیں نکال رہے ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہم پولیس فورس کو دریا کے کنارے تعینات کردیا ہے اور تمام حکام کو آگاہ کردیا ہے کہ اس معاملے کو روکا جائے'۔

مزید پڑھیں: بھارت میں کورونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد ڈھائی لاکھ سے متجاز

انہوں نے ایشین نیوز ایج اخبار کی اس رپورٹ کو مسترد کردیا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ گزشتہ ہفتے دریا سے تقریباً 2 ہزار لاشیں نکالی گئیں جو ممکنہ طور پر کورونا وائرس سے متاثرہ تھیں۔

نوینیت سہگل نے کہا کہ دریا کے کنارے آباد مختلف افراد ہندو روایات کے مطابق اپنے مردوں کو مذہبی لحاظ سے مخصوص وقت میں نہیں جلاتے ہیں۔

ریاست میں گزشتہ ماہ کے آخر میں کورونا وائرس کے کیسز اپنے عروج پر تھے جبکہ ماہرین کا خیال تھا کہ 24 کروڑ آبادی کی حامل ریاست کے کئی گاؤں میں کیسز رپورٹ نہیں ہوتے۔

لاک ڈاؤن سے کیسز میں کمی

بھارت کی امیر ترین ریاست مہاراشٹرا اور دارالحکومت نئی دہلی سمیت دیگر چند ریاستوں میں سخت لاک ڈاؤن کے باعث کیسز میں کمی آگئی ہے۔

نئی دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجروال نے نیوز بریفنگ میں بتایا کہ مثبت ٹیسٹ کی شرح میں 11 فیصد کمی آئی ہے جبکہ رواں ماہ کے شروع میں 30 فیصد تھی۔

ریاست مغربی بنگال میں گزشتہ ماہ ریاستی انتخابات بھی ہوئے جہاں کیسز میں اضافہ ہوگیا ہے اور ایک دن میں سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

جنوبی ریاست کرناٹکا اور اسی طرح دیگر ریاستوں میں بھی کیسز میں اضافہ رپورٹ ہوا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024