• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

بھارت میں کورونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد ڈھائی لاکھ سے متجاوز

شائع May 12, 2021 اپ ڈیٹ May 18, 2021
بھارت میں مجموعی کیسز کی تعداد 3 کروڑ 30 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے—تصویر: اے پی
بھارت میں مجموعی کیسز کی تعداد 3 کروڑ 30 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے—تصویر: اے پی

بھارت میں کورونا وائرس سے اموات کی تعداد ڈھائی لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ گزشتہ 24 گھنٹے وبا کے آغاز کے بعد سے اب تک کے سب سے زیادہ ہلاکت خیز ثابت ہوئے۔

وائرس کی انتہائی متعدی قسم کے ساتھ وبا کی دوسری لہر فروری میں شروع ہوئی تھی جس میں ہسپتالوں، طبی عملے کے ساتھ ساتھ شمشان گھاٹوں پر حد سے زیادہ دباؤ ڈالا۔

برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ماہرین اب تک یقینی طور پر یہ کہنے سے قاصر ہیں کہ دوسری لہر میں کیسز کا عروج کب آئے گا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں پہلی مرتبہ کورونا سے 4 ہزار سے زائد اموات ریکارڈ

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مرنے والوں کی تعداد میں 4 ہزار 205 اور کیسز کی تعداد میں 3 لاکھ 48 ہزار 421 کا اضافہ ہوا جس کے بعد مجموعی کیسز کی تعداد 2 کروڑ 30 لاکھ اور اموات کی تعداد 2 لاکھ 54 ہزار سے تجاوز کر گئی۔

تاہم ماہرین کا ماننا ہے کہ کیسز اور اموات کی اصل تعداد رپورٹ ہونے والی تعداد سے 5 سے 10 گنا زائد ہے۔

شہر کے پارکنگ مقامات میں بھی آخری رسومات کا سلسلہ جاری ہے جبکہ دریائے گنگا میں بھی متعدد لاشیں پائی گئیں جنہیں ان گاؤں والوں کے رشتہ اداروں نے بہایا جنہیں چتا جلانے کے لیے لکڑیاں نہ مل سکیں۔

بستروں، ادویات اور طبی آکسیجن کی قلت کا شکار ہسپتال متاثرہ افراد کو واپس بھیجنے پر مجبور ہیں جبکہ مرنے والے عزیزوں کا علاج کرنے کے لیے کسی کو ڈھونڈنے والے مایوس رشتے داروں کی کہانیاں معمول بن گئی ہیں۔

بہت سے متاثرین موت کا سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے لیے ڈاکٹر کے بغیر ہی انتقال کر گئے اور جب ڈاکٹر دستیاب ہوں تو بھی اس وقت موت کی وجہ میں کووِڈ 19، اس وقت تک نہیں لکھا جاتا جب تک مرنے والے کا ٹیسٹ نہ ہوچکا ہو۔

مزید پڑھیں: بھارت: کورونا وائرس کے ریکارڈ 4 لاکھ 12 ہزار 262 نئے کیسز، 3 ہزار 980 اموات رپورٹ

ماہرِ وبائی امراض شاہد جمیل کا کہنا تھا کہ حالانکہ کیسز میں اضافے کی رفتار کم ہوتی دکھائی دے رہی ہے اور نئے کیسز آہستہ آہستہ کم ہورہے ہیں، لگتا ہے ہم یومیہ 4 لاکھ کیسز کی ہموار سطح پر آجائیں گے اس لیے یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ ہم وبا کے عروج تک پہنچ چکے ہیں۔

ایک ارب 40 کروڑ نفوس کی آبادی والے ملک بھارت میں ایک ہفتے کے دوران دنیا میں رپورٹ ہونے والے کیسز کی نصف جبکہ اموات کی 30 فیصد تعداد سامنے آئی۔

دیہی علاقوں میں پھیلاؤ

بڑے شہروں میں وبا کا پھیلاؤ گزشتہ ماہ کی تیزی کے بعد سست ہوگیا ہے اور ان کے مقابلے میں دیہی علاقوں میں رفتار پکڑ رہا ہے۔

رواں ہفتے نصف کیسز مغربی ریاست مہاراشٹر کے دیہی علاقوں میں رپورٹ ہوئے جو اس سے قبل ایک تہائی تھے جبکہ اتر پردیش کے زیادہ تر دیہی اور گنجان آبادی والے علاقوں میں یہ شرح 2 تہائی ہے۔

ٹیلی ویژن پر چلنے والی فوٹیجز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ لوگ ہسپتالوں میں اپنے پیاروں کی میتوں پر رو رہے ہیں جبکہ دیگر وارڈز میں ڈیرہ لگائے بیٹھے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024