اسرائیلی مظالم پر دنیا کی خاموشی پر جی جی اور بیلا حدید برہم
فلسطین میں اسرائیل کے حالیہ حملوں اور مظالم پر دنیا کے بااثر افراد کی خاموشی پر فلسطینی نژاد امریکی سپر ماڈلز بہنوں جی جی اور بیلا حدید نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ ایسے لوگوں کو معاف نہیں کرے گی۔
جی جی اور بیلا حدید نے فلسطین میں اسرائیل کے حالیہ حملوں کی اگرچہ پہلے روز ہی مذمت کی تھی اور اپنے آبائی ہم وطنوں سے اظہار یکجہتی کیا تھا تاہم اب دونوں بہنوں نے انسٹاگرام پر واضح پوسٹ میں دنیا کی خاموشی پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔
سپر ماڈل جی جی حدید نے لکھا کہ کوئی بھی شخص نسلی عدم مساوات، مخنث افراد اور خواتین کے حقوق کی مخالفت نہیں کر سکتا، اسی طرح ہر کوئی کرپشن، حکومت بدسلوکیوں اور ناانصافیوں کی مذمت کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی حملوں میں 10 بچوں سمیت جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 35 ہوگئی
جی جی حدید نے لکھا کہ مگر ایسے ہی افراد فلسطینوں پر اسرائیلی مظالم پر خاموش رہنے کو ترجیح دیتے ہیں۔
سپر ماڈل کے مطابق کوئی بھی شخص کسی خاص طرح کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے مسئلے کا انتخاب نہیں کر سکتا۔
ان کی طرح ان کی بہن سپر ماڈل بیلا حدید نے بھی اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں اپنے آبائی وطن پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی۔
بیلا حدید نے لکھا کہ مستقبل میں آنے والی نسلیں جب پیچھے مڑ کر تاریخ کا جائزہ لیں گی تو وہ سوچیں گی کہ ہم نے کس طرح اور کیوں مسلسل فلسطینیوں پر مظالم جاری رہنے دیے۔
مزید پڑھیں: غزہ: حماس کے ٹھکانوں پر اسرائیلی حملے، 9 بچوں سمیت 25 جاں بحق
بیلا حدید نے اسرائیلی مظالم کو انسانی المیے کے طور پر بھی لکھا۔
بیلا حدید نے مزید لکھا کہ سیاستدانوں پر غیرجانبدارانہ لفظ استعمال کرنے پر تو تنقید کی جاتی ہے مگر دنیا غلط لوگوں کے خلاف بولنے کے معاملے پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔
انہوں نے دنیا کو پیغام دیا کہ تاریخ ہمیں بولنے کا سبق دیتی ہے اور یہ سادہ فارمولا بھی یاد رکھیں کہ کوئی بھی شخص یا تو صحیح راستے پر ہوتا ہے یا پھر وہ ہوتا ہی نہیں۔
خیال رہے کہ بیلا اور جی جی حدید کے والد محمد حدید فلسطین میں پیدا ہوئے تھے تاہم وہ کئی دہائیاں قبل امریکا منتقل ہوگئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: 'یوم یروشلم' کے موقع پر اسرائیلی فورسز کے تازہ حملے، مزید درجنوں فلسطینی زخمی
بیلا اور جی جی حدید کی پیدائش امریکا میں ہی ہوئی تھی تاہم وہ اس کے باوجود فخریہ انداز میں خود کو فلسطینی نژاد کہتی ہیں اور فلسطینیوں پر مظالم کے خلاف ہمیشہ آواز اٹھاتی رہتی ہیں۔
ماضی میں بھی دونوں بہنوں اور ان کے خاندان کے دیگر افراد اسرائیلی مظالم کے خلاف آواز اٹھاتے رہے ہیں۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینوں پر حالیہ حملے 7 مئی سے شروع ہوئے، جس میں 12 مئی تک جاں بحق افراد کی تعداد 35 جب کہ زخمیوں کی تعداد ایک ہزار سے زائد ہوگئی تھی۔
جاں بحق ہونے والے افراد میں 10 بچے بھی شامل ہیں جب کہ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ جاں بحق ہونے والے افراد میں 16 حماس کے مسلح جنگجو شامل ہیں۔