• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

چھوٹے کاروبار کیلئے 60 ارب روپے کے ضمانت سے پاک قرضوں کا منصوبہ

شائع May 12, 2021
یہ قرضے آئندہ 3 برسوں  میں براہم کیے جائیں گے—فائل فوٹو: شٹراسٹاک
یہ قرضے آئندہ 3 برسوں میں براہم کیے جائیں گے—فائل فوٹو: شٹراسٹاک

لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت آئندہ 3 برسوں میں کمرشل بینکوں کے ذریعے چھوٹے اور متوسط کاروبار (ایس ایم ایز) کے درمیان 60 ارب روپے کے ضمانت سے پاک قرض کی تقسیم کا ہدف تشکیل دے رہی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائز ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سمیڈا) کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ایس ایم ایز، خاص کر چھوٹے کاروبار اپنے کیش فلو کے اسٹیٹمنٹس پر بینکوں سے ایک کروڑ روپے تک کا قرض حاصل کرنے کے اہل ہوں گے۔

—عرفان خان
—عرفان خان

اس قرض کے حصول کے لیے انہیں قرض دہندگان کے ساتھ اپنے اثاثوں کا وعدہ کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: بلند شرح سود کو بھول جائیں، نئے کاروبار کرنے والوں کیلئے دلکش آفرز

چونکہ یہ اسکیم ابھی اقتصادی تعاون کمیٹی سے منظور ہونا ہے اس لیے عہدیدار نے اپنی شناخت پوشیدہ رکھی۔

ان کے مطابق نئی اسکیم اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ڈیزائن کی ہے جس میں مارکیٹ کی شرح سود سے کم شرح پر قرض فراہم کیے جائیں گے۔

عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ اس میں سبسڈی کی لاگت یا شرح سود کا فرق حکومت پورا کرے گی۔

انہوں نے بتایا کہ یہ اسکیم اسمیڈا کی جانب سے ایس ایم ای پالیسی کے مسودے میں دی گئی تجاویز پر بنیاد کرتی ہے۔

مزید پڑھیں: چھوٹے کاروبار کی مالی معاونت بڑھانے کیلئے رجسٹری کا آغاز

ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ کلین لون، قرض لینے والوں کی جانب سے فکسڈ کیپٹل انویسٹمنٹس کے علاوہ ان کی ورکنگ کیپٹل ضروریات کے لیے دستیاب ہوگا۔

ایس ایم ای کی مجوزہ پالیسی کے مطابق کوئی کاروبار جس کی سالانہ آمدن 15 کروڑ روپے ہوگی اسے چھوٹا کاروبار سمجھا جائے گا جبکہ 15 سے 80 کروڑ روپے سالانہ آمدن والے کاروبار کو درمیانے درجے کا کاروبار کہا جائے گا۔

حالیہ میڈیا رپورٹس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے ایس ایم ایز کے لیے مجوزہ نئی مالیاتی اسکیم کے لیے بنیادی رقم فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے جس کا مقصد معاشی نمو اور روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024