• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

عام لوگوں کے ساتھ بیوروکریسی کا سلوک قطعی طور پر قابل رشک نہیں، فواد چوہدری

شائع May 12, 2021
فواد چوہدری نے کہا کہ چند سابق سفیروں کے وزیر اعظم کو لکھے گئے خط پر حیران ہوں — فال فوٹو / ڈان نیوز
فواد چوہدری نے کہا کہ چند سابق سفیروں کے وزیر اعظم کو لکھے گئے خط پر حیران ہوں — فال فوٹو / ڈان نیوز

وفاقی وزیر اطلاعات کو نشریات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ عام لوگوں کے ساتھ ہماری بیوروکریسی کا سلوک قطعی طور پر قابل رشک نہیں اور سفارتخانے بھی اس سے مبرا نہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ میں فواد چوہدی نے کہا کہ 'چند سابق سفیروں کے وزیر اعظم کو لکھے گئے خط پر حیران ہوں، تحریک انصاف بیرون ملک مقیم پاکستانیوں خصوصاً مزدوروں کے ساتھ ہر حال میں کھڑی ہوگی'۔

انہوں نے کہا کہ 'رویوں کو بدلنے کی ضرورت ہے، عام لوگوں کے ساتھ ہماری بیوروکریسی کا سلوک قطعی طور پر قابل رشک نہیں، یہ عموعی شکایت ہے اور سفارتخانے بھی اس سے مبرا نہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'کسی بھی شعبے کی طرح سفارتخانوں میں بہت اچھے افسران ہیں لیکن سابقہ ادوار میں پاکستانیوں کے ساتھ جو سلوک روا رکھا جاتا تھا اس پر داستانیں لکھی جاسکتی ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں: سفارتخانوں کا سمندر پار پاکستانیوں سے نو آبادیاتی دور والا رویہ ناقابل قبول ہے، وزیر اعظم

فواد چوہدری نے کہا کہ 'عمران خان کو کریڈٹ جاتا ہے جنہوں نے عام مزدور کا دکھ محسوس کیا اور آج پاکستان کے سفارتخانے اپنے مزدوروں اور عام شہریوں کو جوابدہ ہیں'۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز سفیروں کی ایسوسی ایشن کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کو شکایتی خط لکھا گیا تھا جس میں کہا گیا کہ سفیروں پر بغیر تحقیقات تنقید ناقابل فہم ہے، خامیوں کی تصحیح کرنی چاہیے نہ کہ عوامی سطح پر سرزنش کی جائے۔

خط میں مزید لکھا گیا کہ تحقیقات کے بغیر پورے ادارے کو مورد الزام ٹھہرانا سمجھ سے بالاتر ہے۔

مزید پڑھیں: فارن سروس کے افسران وزیراعظم کے بیان سے نالاں

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیر اعظم عمران خان نے دنیا بھر کے پاکستانی سفارتخانوں میں پاکستانیوں سے خراب رویے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ انگریزوں کا پرانا نو آبادیاتی نظام تو اس طرح چل سکتا ہے لیکن موجودہ پاکستان میں یہ نظام نہیں چل سکتا۔

دنیا بھر میں تعینات پاکستانی سفرا سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ مجھے سعودی عرب سے شکایات آنا شروع ہوئیں، ڈیڑھ سال سے ہمارے محنت کش لوگوں کی شکایات آ رہی تھیں کہ سفارتخانہ کوئی جواب نہیں دیتا اور اس کے بعد ایک دو واقعات ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ میرا جن پاکستانیوں سے زیادہ رابطہ رہا ہے ان سے میں نے کہا کہ مجھے سعودی عرب میں پاکستانی سفارتخانے کے حوالے سے رائے دیں تو انہوں نے جو رائے دی اس سے بہت بڑا دھچکا لگا کہ عوام کی کوئی پرواہ نہیں، کوئی سروسز فراہم نہیں کی جا رہیں جبکہ ہمارے سٹیزن پورٹل پر بھی شکایات دیکھیں جو بالکل یکساں تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: سفرا کے حوالے سے وزیر اعظم کے نوٹس کا مقصد اصلاحات ہے، وزیر خارجہ

گزشتہ روز پریس کانفرنس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایک سوال کے جواب میں کہا تھا کہ وزیر اعظم کو سفرا کے حوالے سے چند شکایات ملی تھیں جس کا انہوں نے نوٹس لیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سفرا کے حوالے سے نوٹس لینے کا مقصد اصلاحات ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 4 نومبر 2024
کارٹون : 3 نومبر 2024