عینی شاہد نے چار ٹک ٹاکرز کے قتل میں ملوث ملزم کو شناخت کرلیا
کراچی میں ایک عینی شاہد نے 4 ٹک ٹاکرز کے قتل میں ملوث ملزم کو شناخت کرلیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مسکان شیخ، عامر خان، ریحان شاہ اور صدام حسین کو یکم فروری کی رات گئے انکل سریا ہسپتال کے نزدیک نامعلوم مسلح افراد نے کار پر فائرنگ کر کے قتل کردیا تھا۔
چنانچہ ہفتہ کے روز تفتیشی افسر نے شناختی پریڈ کے لیے رحمٰن علی نامی شخص کو پیش کیا جو اس قتل کیس کا مرکزی ملزم ہے۔
مجسٹریٹ نے ضروری قانونی کارروائی پوری کرنے کے بعد شناختی پریڈ کرائی، ملزم کو عینی شاہد کے سامنے پیش کیا گیا جس نے 4 افراد کے قتل میں ملوث کو ڈمی ملزمان میں سے صحیح طور پر طور پر شناخت کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں:کراچی میں فائرنگ سے خاتون ٹک ٹاکر سمیت 4 افراد جاں بحق
کارروائی مکمل ہونے کے بعد مجیسٹریٹ نے ملزم کو عدالتی تحویل میں ریمانڈ پر دے دیا اور تفتیشی افسر کو آئندہ تاریخ پر چارج شیٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔
خیال رہے کہ رحمٰن علی فروری سے مفرور رہنے کے بعد گزشتہ ہفتے منظرِ عام پر آیا تھا اور اس کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کی تھی۔
تاہم سیشن جج نے اس کی اپیل مسترد کر کے اسے پولیس تحویل میں ریمانڈ پر دے دیا تھا۔
اس کیس میں نامزد ایک خاتون ملزم پہلے ہی ضمانت پر ہے، ان ملزمان کے خلاف نبی بخش پولیس تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: کراچی: ٹِک ٹاکرز کے قتل کے الزام میں گرفتار خاتون کا جسمانی ریمانڈ منظور
خیال رہے کہ رواں برس فروری میں تھانہ نبی بخش کی حدود میں انکل سریا ہسپتال کے قریب فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں ایک خاتون جاں بحق جبکہ 3 افراد زخمی ہوئے تھے جو سول ہسپتال کراچی میں دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے تھے۔
ایس ایس پی سٹی نے بتایا تھا کہ چاروں متوفی سوشل میڈیا خاص طور پر ٹک ٹاک پر متحرک تھے، چاروں افراد شہر میں گھومتے رہے اور خاتون اور ان کے دوست عامر نے ٹک ٹاک بھی بنائی تھی۔
بعدازاں پولیس نے 2 فروری کو گارڈن کے علاقے میں مسکان، عامر، ریحان اور سجاد کے قتل میں سویرا نامی ملزمہ کو حراست میں لے کر ان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔
آئی او نے بتایا تھا کہ پاک کالونی کی رہائشی ملزمہ کا مبینہ طور پر واقعہ پیش آنے سے قبل مسکان کے ساتھ جھگڑا ہوا تھا اور ملزمہ کے ساتھی رحمٰن نے چاروں افراد پر فائرنگ کی تھی جو مفرور تھا۔