• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

مہمند میں پانی کی ٹینکی پھٹنے سے ملبے تلے دب کر 7 بچے جاں بحق

شائع May 9, 2021
مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت ٹینکی قائم کی تھی— فوٹو بشکریہ عارف حیات
مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت ٹینکی قائم کی تھی— فوٹو بشکریہ عارف حیات

خیبر پختونخوا کے ضلع مہمند میں پانی کی ٹینکی پھٹنے سے ملبے تلے دب کر 7 بچے جاں بحق ہو گئے۔

ضلع مہمند ی تحصیل امبار میں بچے حال ہی تعمیر کیے گئے ٹینک سے گرنے والی پانی سے لطف اندوز ہوتے ہوئے کھیل رہے تھے کہ اسی دوران ٹینکی پھٹ گئی اور بچے اس کے ملبے تلے دب گئے۔

مزید پڑھیں: سوات: دستی بم سے کھیلنے والے 2 بچے جاں بحق

ریسکیو 1122 کی میڈیکل ٹیم نے فوری طور پر علاقہ مکینوں کی مدد سے زخمی بچوں کو ہسپتال منتقل کیا لیکن 7 بچے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جان کی بازی ہار گئے۔

اسسٹنٹ کمشنر لوئر مہمند ڈاکٹر محسن حبیب نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ پانی کی ٹینکی پھٹنے سے ایک ہی خاندان کے ساتھ بچے جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ ایک بچہ زخمی ہے اور اس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ تمام بچے ایک ہی گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں اور ایک گھر میں رہنے والے چار بھائیوں کی اولاد تھے۔

اسسٹنٹ کمیشنر نے بتایا کہ مذکورہ پانی کی ٹینکی علاقہ مکینوں نے گھریلوں اور زرعی ضروریات کے لیے اپنی مدد آپ کے تحت تعمیر کی تھی، ٹینکی پانی سے مکمل بھر گئی تھی اور اس سے بہنے والے پانی کے نیچے بچے نہا رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ایبٹ آباد: بچوں کی لڑائی میں بڑے کود پڑے،سگے بھائیوں سمیت 7 افراد ہلاک

ان کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ دوپہر 12 بجے پیش آیا جب ٹینکی پانی کا بوجھ برداشت نہیں کرسکی اور ایک دم سے پھٹ گئی جس کے نتیجے میں بچے ملبے تلے دب گئے۔

ڈاکٹر محسن حبیب نے بتایا کہ جاں بحق بچوں کے لواحقین کو تین، تین لاکھ روپے اور زخمی کو ایک لاکھ معاوضہ دیا جا چکا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ مذکورہ ٹینکی کی تعمیر میں حکومت یا انتظامیہ کا کوئی عمل دخل نہیں تھا۔

جاں بحق بچوں میں 8سالہ ریحان، 6سالہ حماد، 4سالہ الفہد، 9سالہ وجیہ بی بی، 7سالہ نفیسہ بی بی، 5سالہ مروہ بی بی اور 7سالہ فرحان خان شامل ہیں۔

علاقہ مکینوں کے مطابق شام میں مقامی قبرستان میں تمام بچوں کی تدفین کردی گئی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024