عیدالفطر پر مختلف جرائم میں قید افراد کی سزا میں 90 روز کی کمی
وزارت داخلہ نے عید الفطر کے موقع پر مختلف جرائم میں قید افراد کی سزا میں 90 روز تک کی نرمی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
ڈان ڈاٹ کام کو موصول سرکاری نوٹیفکیشن کی کاپی کے مطابق صدر مملکت کی منظوری کے بعد وزارت داخلہ نے قیدیوں کی سزا میں نرمی کا اعلان کیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق اس نرمی کا اطلاق 60 سال سے زائد عمر کی خواتین اور 65 سال سے زائد عمر کے مرد قیدیوں پر ہوگا۔
مزید پڑھیں: قیدیوں کو عیدالفطر پر سزا میں 30 روز کی معافی ملے گی
اس حوالے سے وزارت داخلہ نے تمام صوبائی محکمہ داخلہ کو ہدایات جاری کر دیں۔
آئین کے تحت صدر مملکت کو کسی بھی عدالت، ٹربیونل اور دیگر اتھارٹی کی جانب سے سنائی گئی سزا میں کمی، معافی یا معطلی کا اختیار حاصل ہے۔
صدر مملکت اپنے اس اختیار کا وزیر اعظم کی ایڈوائس پر آرٹیکل 45 کے تحت استعمال کرتے ہیں۔
سزا میں خصوصی معافی دیگر مجرمان کو بھی دی جائے گی تاہم قتل، جاسوسی، تخریب کاری، ریاست مخالف کارروائیوں اور دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث مجرمان اس کے اہل نہیں ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: خیبر پختونخوا کے قیدیوں کی سزا میں 2 ماہ کمی کا اعلان
سزا میں معافی ان قیدیوں کو دی جائے گی جو اپنی دو تہائی سزا مکمل کر چکے ہوں۔
معمولی جرائم میں ان خواتین قیدیوں کو بھی سزا میں معافی دی جائے گی جن کے ساتھ بچہ/بچے ہوں۔
مالی کرپشن کے کیسز اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے قیدیوں کو سزا میں معافی نہیں ملے گی۔