• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

بلوچستان: افغانستان سے دہشت گردوں کے حملے میں 4 ایف سی اہلکار شہید، 6 زخمی

شائع May 5, 2021 اپ ڈیٹ May 10, 2021
ایف سی اہلکاروں نے دہشت گردوں کے حملے کا فوری اور موثر جواب دیا — فائل فوٹو / اے ایف پی
ایف سی اہلکاروں نے دہشت گردوں کے حملے کا فوری اور موثر جواب دیا — فائل فوٹو / اے ایف پی

بلوچستان کے ضلع ژوب میں افغانستان سے دہشت گردوں کے حملے میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کے 4 اہلکار شہید اور 6 زخمی ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان کے مطابق بلوچستان کے ضلع ژوب میں پاک ۔ افغان سرحد کے ساتھ سیکٹر منکزئی میں باڑ لگانے کا کام جاری تھا، جس دوران افغانستان سے دہشت گردوں نے ایف سی کے اہلکاروں پر حملہ کیا۔

دہشت گردوں کے حملے میں 4 ایف سی اہلکار شہید اور 6 زخمی ہوگئے۔

ایف سی اہلکاروں نے دہشت گردوں کے حملے کا فوری اور مؤثر جواب دیا۔

یہ بھی پڑھیں: باجوڑ: افغان سرحد پار سے داغے گئے راکٹوں سے 5 سالہ بچی جاں بحق

بیان میں کہا گیا کہ زخمی اہلکاروں کو کمبائنڈ ملٹری ہسپتال (سی ایم ایچ) منتقل کردیا گیا۔

سرحد پار سے دہشت گردی کے حملوں میں شہید ہونے والوں میں حوالدار نور زمان، سپاہی شکیل عباس، سپاہی احسان اللہ اور نائیک سلطان شامل ہیں۔

افغان حکومت سے اقدامات اٹھانے کا مطالبہ

بعد ازاں ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے ضلع ژوب میں ایف سی پر ہونے والے سرحد پار حملے کے حوالے سے پوچھے گئے سوالات پر ایک جاری بیان میں کہا کہ 5 مئی کو صبح پونے 8 بجے 20 دہشت گردوں نے ضلع ژوب میں سرحد پار سے آکر باڑ لگانے والی پارٹی پر حملہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے حملے میں چھوٹے اور بھاری، دونوں قسم کے ہتھیاروں کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں 4 پاکستانی سپاہی شہید اور 6 زخمی ہوگئے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان واقعے کی شدید مزمت کرتا ہے جس کا مقصد پاکستان اور افغانستان سرحد پر امن اور استحکام کو نقصان پہنچانا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اسلام آباد میں موجود افغانستان کے سفارت خانے سے کہا گیا ہے کہ وہ افغان حکام کو پاکستان کی تشویش سے آگاہ کرے اور افغانستان ایسے گروپوں کی پاکستان کے سرحدی علاقوں میں مداخلت کو روکنے کے لیے اقدامات اٹھائے تاکہ ایسے واقعات دوبارہ رونما نہ ہوسکیں۔

واضح رہے کہ یہ پاک افغان بارڈر پر سرحد پار فائرنگ کا پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس سے قبل بھی متعدد ایسے واقعات رونما ہوچکے ہیں جس میں پاکستانی شہریوں اور پاک فوج کے جوانوں کو نشانہ بنایا گیا۔

رواں سال 12 فروری کو خیبر پختونخوا کے قبائلی علاقے باجوڑ میں افغانستان کے اندر سے دہشت گردوں کی جانب سے داغے گئے راکٹوں کے باعث 5 سالہ بچی جاں بحق اور 7 بچے زخمی ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں: سرحد پار سے سیکیورٹی فورسز کی چوکی پر فائرنگ، پاک فوج کا سپاہی شہید

14 اکتوبر 2020 کو قبائلی علاقے باجوڑ میں پاک ۔ افغان سرحد پر سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر سرحد پار سے دہشت گردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کا ایک جوان شہید جبکہ دوسرا زخمی ہوگیا تھا۔

قبل ازیں 22 ستمبر کو پاک ۔ افغان سرحد پر سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر سرحد پار سے کی گئی فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کا جوان شہید ہوگیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024