جرمنی کی آن لائن چائلڈ پورن نیٹ ورک کے خلاف بڑی کارروائی
برلن: جرمن پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے 'دنیا کے سب سے بڑے ڈارک نیٹ چائلڈ پورنوگرافی پلیٹ فارم کو بند کردیا ہے اور اپریل کے وسط میں چھاپوں کے دوران اس کے چار ممبران کو گرفتار بھی کیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق فیڈرل پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ 'بوائز ٹاؤن' نامی پلیٹ فارم 2019 سے موجود تھا اور اس کے 4 لاکھ سے زائد ممبران تھے اور یہ 'چائلڈ پورنوگرافی بالخصوص لڑکوں کے ساتھ بدسلوکی کی تصاویر دنیا بھر میں تبادلے کے لیے تشکیل دیا گیا تھا'۔
بیان میں کہا گیا کہ ڈارک نیٹ فورم صارفین کو دوسروں کے ساتھ بات چیت کرنے اور گرافک امیج اور ویڈیو مواد شیئر کرنے کی اجازت دیتا ہے جس میں 'چھوٹے بچوں کے ساتھ سنگین جنسی زیادتی' بھی شامل ہے۔
جرمنی میں 7 چھاپوں میں 40 سے 64 سال کی عمر کے 3 افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ ایک اور مشتبہ شخص کو جرمن حکام کی درخواست پر پیراگوئے میں حراست میں لیا گیا۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد: چائلڈ پورنوگرافی کے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد
پیراگوئے سے مشتبہ شخص جو ایک جرمن شہری بھی ہے، کو فرینکفرٹ کی ایک عدالت کی جانب سے جاری بین الاقوامی گرفتاری کے وارنٹ کی بنا پر جرمنی واپس لایا جائے گا۔
تین مرکزی ملزمان جن کی عمریں بالترتیب 40، 49 اور 58 ہیں، ان پر یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ پلیٹ فارم کو ایڈمنسٹریٹر کی حیثیت سے چلا رہے تھے اور ممبران کو تکنیکی مدد اور مشورے فراہم کرتے تھے کہ کہ وہ پکڑے جانے سے کیسے بچیں۔
پولیس کے مطابق ایک اور مشتبہ ہیمبرگ کا ایک 64 سالہ شخص 'پلیٹ فارم کو استعمال کرنے والوں میں سب سے متحرک' تھا جس نے 2019 میں سائن اپ کرنے کے بعد پلیٹ فارم پر '3 ہزار 500 سے زائد' مرتبہ پوسٹ کی تھیں۔
جرمنی کے وزیر داخلہ ہورسٹ سیہوفر نے ایک بیان میں کہا کہ 'یہ ایک واضح پیغام دیتا ہے، اگر آپ سب سے کمزور لوگوں کے خلاف جرم کرتے ہیں تو آپ کہیں بھی محفوظ نہیں رہ سکتے ہیں'۔
یہ بھی پڑھیں: چائلڈ پورنوگرافی کا الزام، بھارتی پائلٹ امریکا سے ملک بدر
انہوں نے مزید کہا کہ 'ہم قصورواروں کا احتساب کر رہے ہیں اور بچوں کو اس طرح کے گھناؤنے جرائم سے بچانے کے لیے انسانی طور پر ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں'۔
چھاپوں کے بعد دونوں 'بوائز ٹاؤن' اور دیگر چیٹ پلیٹ فارم کو آف لائن کردیا گیا۔
ڈارک نیٹ زیادہ تر انٹرنیٹ صارفین کے لیے پوشیدہ ہے اور صرف انکرپشن ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے ہی اس تک رسائی حاصل کی جاسکتی ہے۔
اسے مجرمان کی جانب سے منشیات، اسلحہ اور چائلڈ پورنوگرافی کے کاروبار میں استعمال کیا جاتا ہے۔