• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

رواں سال کے اختتام تک 7 کروڑ لوگوں کو ویکیسن لگائی جائے گی، فیصل سلطان

شائع May 3, 2021
رواں سال جون کے آخر تک ایک کروڑ 90 لاکھ ویکسین حاصل ہوجائیں گی، معاون خصوصی برائے صحت  - فوٹو: ڈان نیوز
رواں سال جون کے آخر تک ایک کروڑ 90 لاکھ ویکسین حاصل ہوجائیں گی، معاون خصوصی برائے صحت - فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ حکومت کا ہدف ہے کہ رواں سال کے اختتام تک 7 کروڑ پاکستانیوں کو کورونا سے بچاؤ کی ویکسین لگادی جائے۔

اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ 40 سال سے زائد عمر کے لوگوں میں ویکسین کی فراہمی کے عمل کا آغاز ہوگیا ہے جس کی رجسٹریشن کا آغاز گزشتہ ہفتے کیا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے گزشتہ سال جولائی میں گاوی کے ساتھ مذاکرات کا آغاز کیا تھا جس وقت کوئی ویکسین نہیں بنی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ ای سی سی نے 15 کروڑ ڈالر 30 نومبر کو منظور کیے تھے جسے کابینہ نے یکم دسمبر کو منظور کیا تھا اور اس وقت بھی دنیا میں کوئی ویکسین منظور نہیں کی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: کورونا ایس او پیز پر عمل نہیں ہورہا، علمائے کرام بھرپور کردار ادا کریں، معاون خصوصی

ان کا کہنا تھا کہ رواں سال جون کے آخر تک ایک کروڑ 90 لاکھ خوراک حاصل ہوجائیں گی جن میں سے 90 فیصد خریداری کے ذریعے حاصل ہوں گی۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ 'ہم صرف عطیات پر انحصار نہیں کر رہے ہیں'۔

انہوں نے بتایا کہ 'حکومت اب تک ویکسین کی 3 کروڑ خوراکوں کے لیے معاہدوں پر دستخط کرچکی ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'پاکستان میں موجودہ آبادی میں ویکسینیشن لگوانے کے لیے اہل 10 کروڑ کے قریب ہیں، باقی 18 سال سے کم ہیں اور اکثر ویکسین 18 سال سے زائد عمر کے لیے رجسٹرڈ ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں: ملک میں کیمبرج سمیت تمام امتحانات 15 جون تک منسوخ

ان کا کہنا تھا کہ 'ہم سال کے آخر تک 7 کروڑ لوگوں کو ویکسین لگانا چاہتے ہیں اور جون تک کے لیے ہونے والے معاہدوں کو دیکھتے ہوئے حکومت کو اس ہدف پر تسلی ہے'۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں ویکسین کی طلب زیادہ اور پیداوار کم ہے جس کی وجہ سے چند امیر ترین ممالک کو بھی اپنی ویکسین مہم کو سست کرنا پڑا ہے تاہم اس صورتحال میں بھی حکومت عوام کو ویکسینیشن فراہم کرنے میں کامیاب ہورہی ہے۔

ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ 'ویکسین بنانے والے کئی ممالک نے ویکسین کی برآمدات پر پابندی عائد کررکھی ہے'۔

واضح رہے کہ یکم فروری کو پاکستان کو کورونا ویکسین کی پہلی کھیپ موصول ہوئی تھی جس کے بعد ملک میں ویکسین لگانے کے عمل کا باقاعدہ آغاز ہوا جہاں پہلے مرحلے میں کووڈ 19 کے دوران فرائض کی انجام دہی میں مصروف فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کو یہ ویکسین لگائی گئی تھی۔

اس کے بعد اسے مرحلہ وار 60 سال پھر 50 سال اور اب 40 سال سے زائد عمر کے افراد میں لگانے کے عمل کا آغاز کیا گیا ہے۔

یکم فروری کو پاکستان کو کورونا ویکسین کی پہلی کھیپ موصول ہوئی تھی جس کے بعد ملک میں ویکسین لگانے کے عمل کا باقاعدہ آغاز ہوا جہاں پہلے مرحلے میں کووڈ 19 کے دوران فرائض کی انجام دہی میں مصروف فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کو یہ ویکسین لگائی گئی تھی۔

اس کے بعد اسے مرحلہ وار 60 سال پھر 50 سال اور اب 40 سال سے زائد عمر کے افراد میں لگانے کے عمل کا آغاز کیا گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024